[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، سی این این نے تین امریکی دفاعی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گزشتہ ماہ اپنے قطر کے دورے کے دوران دوحہ حکام سے “خفیہ طور پر” بات چیت کی تھی جس میں امریکی فوج کی موجودگی میں 10 سال کی توسیع کا معاہدہ طے پایا۔
سی این این نے لکھا کہ اس سفر کے دوران آسٹن نے العدید ایئر بیس پر فوجی اخراجات میں اضافے پر دوحہ کا شکریہ ادا کیا۔ خیال رہے کہ العدید ایئر بیس کو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کے سب سے بڑے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں دس ہزار سے زیادہ فوجیوں کی رہائش کی صلاحیت ہے۔ تاہم واشنگٹن کے محکمہ دفاع نے ابھی تک اس خبر پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
امریکہ اور قطر کے تعاون میں تازہ ترین پیش رفت آسٹن کے دسمبر 2023 میں العدید بیس کے دورے کے بعد ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قطر پہلے ہی اس امریکی اڈے کی سہولیات اور آلات کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اپنے دفاعی بجٹ سے اربوں ڈالر خرچ کر چکا ہے۔
2003 میں العدید بیس مشرق وسطیٰ کے علاقے میں امریکی دہشت گرد افواج کے کمانڈ سینٹر (CENTCOM) کا مرکزی اڈہ بن چکی ہے۔ اس سے پہلے سعودی عرب کے شہزادہ سلطان ایئر بیس پر امریکی فوجی اور جنگی ساز و سامان تعینات تھے۔ سی این این کے مطابق شہزاہ سلطان بیس میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی حساس اور متنازعہ تھی۔