جے رام رمیش نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا، وی وی پیٹ پر موقف پیش کرنے کے لیے وقت مانگا

[]

جے رام رمیش نے سی ای سی راجیو کمار کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا کے کو وی وی پیٹ پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے ان سے اور ان کے معاونین سے ملاقات کا موقع فراہم کیا جائے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کے رہنماؤں کے ایک وفد کو وی وی پی اے ٹی (وی وی پیٹ) پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے ان سے اور ان کے معاونین سے ملاقات کا موقع فراہم کیا جائے۔ خط میں رمیش نے کہا کہ 20 دسمبر، 2023 کو، ‘انڈیا’ کی حلیف جماعتوں کے رہنماؤں کے حال ہی میں منعقدہ اجلاس کے دوران منظور کردہ قرارداد کی بنیاد پر ’وی وی پی اے ٹی‘ کے استعمال پر تبادلہ خیال کرنے اور تجاویز دینے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے وقت دینے کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے کہا، “ہم ای سی آئی سے ملاقات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور تجویز کی ایک کاپی حوالے کی جا سکے لیکن اب تک کامیاب نہیں ہو سکے۔‘‘ رمیش نے کہا، ’میں ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ ‘انڈیا’ اتحاد کے رہنماؤں کے 3-4 رکنی وفد کو آپ اور آپ کے ساتھیوں سے ملنے کا موقع دیا جائے اور وی وی پیٹ پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے چند منٹ کا وقت دیا جائے۔‘‘ کانگریس جنرل سکریٹری نے اپنے 30 دسمبر 2023 کے خط میں یہ بھی بتایا کہ 9 اگست 2023 کو ‘انڈیا’ کے اتحادیوں کے ای وی ایم سے متعلق خدشات پر ای سی آئی کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 9، 10، 16، 18 اور 23 اگست کو حزب اختلاف کے اتحاد (انڈیا) کے وفد کی ای سی آئی کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے کئی درخواستیں کی گئیں۔

جے رام رمیش نے کہا، “ای سی آئی نے 23 اگست 2023 کو میمورنڈم پر ہمارے وکیل کو وضاحت جاری کی۔ یہ وضاحت عمومی نوعیت کی تھی اور ہمیں ای سی آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ای وی ایم پر معیاری عمومی سوالنامہ (اکثر پوچھے جانے والے سوالات) کا حوالہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کی دفعہ 61اے کے ذریعے ای وی ایم کے لیے قانونی مدد کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ ای وی ایم کے معاملے پر ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کا خلاصہ دیا گیا تھا۔ 2004 کے بعد سے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا ایک چارٹ فراہم کیا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ زیادہ سے زیادہ نشستیں جیتنے والی سیاسی جماعت کئی بار تبدیل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود ‘انڈیا’ کی اہم جماعتوں کے وفد کو ملاقات کا وقت یا سماعت کا موقع نہیں دیا گیا۔

جے رام رمیش نے کہا کہ 2 اکتوبر 2023 کو ہمارے وکیل کے ذریعے ایک اور رپورٹ بھیجی گئی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ نے مخصوص خدشات کا اظہار کیا، جن پر ای سی آئی کی 23 اگست 2023 کی وضاحت میں توجہ نہیں دی گئی۔ رمیش کا خط حزب اختلاف کے اتحاد ‘انڈیا’ کے اس دعوے کے کچھ دن بعد آیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے بے عیب کام کرنے پر بہت سے شکوک و شبہات ہیں اور تجویز دی گئی ہے کہ وی وی پی اے ٹی سلپس ووٹروں کے حوالے کی جائیں اور اس کے بعد 100 فیصد گنتی کی جائے۔ کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین، خاص طور پر ریاستی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی حالیہ جیت کے بعد، ای وی ایم کے مسئلہ پر غور و خوض کیا، اور محسوس کیا کہ تمام اپوزیشن اتحاد کو اکٹھا ہونا چاہئے اور عوام کے سامنے اس مسئلہ کو اٹھانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *