[]
نئی دہلی: سوشل میڈیا پلیٹ فارمس جیسے ایکس پر اِں دعوؤں سے ہلچل مچی ہوئی ہے کہ ہندوستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد مولانا مسعود اظہر پاکستان میں نامعلوم افراد کے دھماکہ میں ہلاک ہوگیا ہے۔
سوشل میڈیا کی سائٹ پر ویڈیوز اور فوٹوز کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ انٹرنٹ استعمال کرنے والوں نے اس پر زبردست ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ ”بگ بریکنگ نیوز، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد، قندہار کا ہائی جیکر مسعود اظہر صبح 5 بجے نامعلوم افراد کے بم دھماکہ میں ہلاک ہوگیا ہے۔
وہ بہاول پور کی مسجد سے واپس ہورہا تھا ایک اور صارف نے کہا کہ داؤد ابراہیم کے بعد اب نامعلوم حملہ آوروں نے ہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گرد اور قندہار کے ہائی جیکر مسعود اظہر کو نئے سال کی صبح 5 بجے ایک بم دھماکہ کرتے ہوئے 72 پوروں کے پاس بھیج دیا ہے۔
اس صارف نے کہا ائے نامعلوم لوگو‘نئے سال کے تحفہ کے لئے تمہارا شکریہ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ نومبر 2023 میں مسعود اظہر کا دایاں ہاتھ سمجھے جانے والے مولانا رحیم اللہ طارق کو پاکستان میں نامعلوم بندوق برداروں نے گولی ماردی تھی۔
حالیہ عرصہ میں نامعلوم افراد نے پاکستان میں کئی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ پاکستان ابھی تک کسی مجرم کو پکڑ نہیں پایا ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ ان ہلاکتوں کے پس پردہ ہندوستانی جاسوسی ایجنسی ”را“ کا ہاتھ ہے۔
واضح رہے کہ مسعود اظہر ہندوستان میں کئی دہشت گرد حملوں بشمول 2001 کے پارلیمنٹ حملہ کیس کا سازشی تھا۔ ایودھیا میں 2005 میں رام جنم بھومی مندر پر حملہ اور فروری 2019 میں ہندوستانی مسلح افواج پر حملہ کا الزام بھی اسی پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔