[]
پاکستان تحریک انصاف پارٹی کا الزام ہے کہ الیکشن کمیشن نے ان کے 90 فیصد رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے ہیں جب کہ نواز شریف کے ایک بھی رہنما کا نہیں۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی امیدواری الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسترد کر دی ہے۔ عمران خان گزشتہ اگست سے جیل میں ہیں۔ ان پر کئی مقدمات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔ تب الیکشن کمیشن نے انہیں پانچ سال تک الیکشن لڑنے سے روک دیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے امیدواروں کے نام مسترد ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کراچی پی ٹی آئی کے چیئرمین خرم شیر زمان نے اس کا ذمہ دار نواز شریف کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ عمران خان کے لاہور اور میانوالی سے کاغذات نامزدگی منسوخ ہو چکے ہیں تاہم ہم عدالت جائیں گے۔ حیرت ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے تاحیات پابندی کے باوجود نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔
عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ جس میں سابق اسپیکر پاکستانی پارلیمنٹ اسد قیصر اور پشاور کی نشست سے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے گئے۔ صاحبزادہ صبغت اللہ، ڈاکٹر امجد خان، فضل حکیم خان، میاں شرافت اور سلیم الرحمان کے کاغذات بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی نے ایکس پر الزام لگایا کہ ‘عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کے تقریباً 90 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، جب کہ دیگر جماعتوں کے 100 فیصد کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے’۔ پارٹی نے لکھا کہ ‘آر او، پولیس، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن نے انتخابات کے پہلے ہی مرحلے میں نواز شریف کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کیا، یہ انتہائی شرمناک ہے کہ نواز شریف کو سہولت فراہم کرنے کے لیے 25 کروڑ عوام کے مستقبل کو کس طرح خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی سمیت کئی دوسری جماعتیں بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان پر الزام لگا رہی ہیں۔ پی ٹی ای کے علاوہ بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-ایم) کے صدر سردار اختر مینگل اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماؤں فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی این اے 56 اور این اے 57 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم دونوں نشستوں سے ان کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے گئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونا الیکشن کمیشن کا جانبدارانہ رویہ ظاہر کرتا ہے۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے پر پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ یہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا فیصلہ ہے۔
سوال یہ ہے کہ عمران خان سمیت کئی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی کیوں منسوخ ہوئے؟ عمران خان کے کیس کی بات کریں تو 21 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی الیکشن لڑنے کی نااہلی کو معطل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، ایک دن بعد، پاکستانی سپریم کورٹ نے ملک کی خفیہ معلومات کو لیک کرنے سے متعلق ایک کیس میں عمران خان کو ضمانت دے دی تھی۔ لیکن اس کے باوجود الیکشن کمیشن نے ان کی نامزدگی منسوخ کر دی تھی۔ماضی میں سپریم کورٹ عمران کو ریلیف دے چکی ہے، اس لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کی آخری امید سپریم کورٹ ہے۔
;