[]
غزہ : فلسطین کے جنگ زدہ علاقے میں اپنے گھر سے میلوں دور پیدل سفر کرکے ہسپتال پہچنے والی حاملہ خاتون امان المصری نے چار بچوں کو جنم دیا ہے۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے شروع ہونے والی اسرائیل-حماس جنگ کے باعث 28 سالہ امان المصری اپنے تین دیگر بچوں کے ساتھ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو ہوگئی تھی۔
متاثرہ خاندان جبالیہ پناہ گزین کیمپ تک پانچ کلومیٹر پیدل سفر کیا تاکہ وہاں سے کوئی سواری مل جائے جو انہیں دیر البلاح تک لے جائے۔ خاتون نے بتایا کہ طویل پیدل سفر نے میرے حمل کو متاثر کیا، انہوں نے نے 18 دسمبر کو سی-سیکشن کے ذریعے دو بیٹیوں اور 2 بیٹوں کو جنم دیا۔
بچوں کی پیدائش کے فوری بعد خاتون کو نومولود 3 بچوں کے ہمراہ ہسپتال چھوڑنے کا کہا گیا، ایک بیٹے کو بہت زیادہ کمزور ہونے کی وجہ سے ہستپال میں ہی روک لیا گیا۔ خاتون نے بتایا کہ ہسپتال میں روکے گئے اس کے بچے کا وزن صرف ایک کلوگرام تھا، اس کا بچنا بہت مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں گھر سے نکلی تو میرے پاس بچوں کے لیے صرف موسم گرما کے کچھ کپڑے تھے، میں نے سوچا تھا کہ جنگ ایک، دو ہفتے چلے گی اور اس کے بعد ہم گھر چلے جائیں گے، 11 ہفتوں سے زیادہ چلنے والی جنگ کے باعث ان کی واپسی کی امید دم توڑ گئی ہے۔