ایران، تہران سمیت مختلف شہروں میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف نماز جمعہ کی بعد احتجاجی ریلی

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران اور دوسرے شہروں میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے اسلامی ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ اس توہین آمیز واقعے کے بعد سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں۔

شورای تبلیغاتی اسلامی نے اس موقع پر بیان جاری کرکے گستاخانہ عمل کی مذمت میں قرارداد پیش کی۔ قرارداد کی متن درج ذیل ہے

بسم الله الرحمن الرحیم

إنَّ اللَّهَ لَعَنَ الْکَافِرِینَ وَأَعَدَّ لَهُمْ سَعِیراً خَالِدِینَ فِیهَآ أَبَداً لَّا یَجِدُونَ وَلِیّاً وَلَا نَصِیراً؛ یَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِی النَّارِ یَقُولُونَ یا لَیْتَنا أَطَعْنَااللَّهَ وَ أَطَعْنَاالرَّسُولاَ

(سوره احزاب۶۴-۶۶)

آج جب امت مسلمہ نواسہ رسول کے سوگ و غم میں ڈوبی ہوئی ہے جس رسول کے نواسے کو کربلا کی خاک پر خون میں نہلایا گیا۔ اس موقع پر اسلام دشمن عناصر نے قرآن مجید کی شان میں گستاخی کرکے مسلمانان عالم کے دلوں کو چھلنی کردیا ہے۔ 

بلاشبہ مغربی ممالک کی یہ حماقت اور نفرت انگیز سویڈش حکومت کی حمایت کی وجہ صرف یہ ہے کہ ان کو کلام الہی کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے بارے میں گہری تشویش اور اسلام کے حیات بخش مکتب کی طرف دنیا کے رحجان اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی تحریک کربلا سے خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ جو لوگ قرآن اور اہل بیت علیہم السلام کی توہین کرتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے احمقانہ رویے اسلام کی ترقی کے خلاف ان کی مایوسی کی دلیل ہیں لیکن ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ مکتب قرآن و اہل بیت علیہم السلام کی انقلابی سوچ روز بروز پھیلتی جائے گی اور یہ سلسلہ رہبر معظم انقلاب کی قیادت میں امام زمان عجل اللہ فرجہ کے ظہور تک جاری رہے گا۔

ہم نماز جمعہ کے شرکاء سویڈن حکومت کی اس شرانگیزی کے خلاف غم و غصّے کا اظہار کرتے ہوئے اللہ اکبر خامنہ ای رہبر کے نعرے کے ساتھ اعلان کرتے ہیں؛

1. عالم اسلام کو معلوم ہونا چاہیے کہ مسلم اقوام کے اتحاد و یکجہتی نے امریکہ اور صیہونیوں اور سویڈش حکومت سمیت ان کے ہمدردوں کو خوف وہراس میں مبتلا کردیا ہے اسی اتحاد کے سایے میں عالم اسلام کو مغربی استکبار کے تسلط سے نجات دی جاسکتی ہے۔

2۔ ہم اعلان کرتے ہیں کہ جو کوئی بھی قرآن پاک کی توہین کرے گا اس کے ساتھ اسلام کے احکام و تعزیرات کے مطابق نمٹنا تمام ممالک اور دنیا کے مسلمانوں پر فرض ہے۔

3۔ ہم اسلامی جمہوریہ کی وزارت خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالم اسلام کی ام القری کی حیثیت سے مقدسات کی توہین کرنے والوں اور سویڈش حکومت کو سختی اور فیصلہ کن انداز میں جواب دے اور سویڈن کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات پر دوسرے اسلامی ممالک کے ساتھ ہم آہنگی سے نظر ثانی کرے۔

4۔ ہم عالم اسلام کے علمائے کرام اور دانشوروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سویڈن کے سیاستدانوں کو عالم اسلام کی طاقت کا لوہا منوائیں اور اسلامی حکومتوں کو بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اس خبیث حکومت سے نمٹنے اور سویڈش اشیاء کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور کریں۔

5۔ ہم امریکہ، صیہونیوں اور شیطانی مراکز کو بتانا چاہتے ہیں کہ کلام الہی کی بے حرمتی اور دنیا کے مسلمانوں کے عقائد کی توہین مسلمانوں کے غصے کو بھڑکانے اور دنیا پر مغرب کے اقتدار اور تسلط کے خاتمے کا باعث بنے گی۔ اس واقعے میں ملوث عناصر کو مستقبل قریب میں جواب ضرور دیا جائے گا۔

6۔ مخفی اور آشکار قوتیں اسلامی معاشرے میں مذہبی مقدسات کی حرمت کو ختم کرنے کی مکروہ سازشوں میں مصروف ہیں۔ حجاب جیسی اسلامی ثقافت کے خلاف پس پردہ جنگ جاری ہے، ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے وظیفے پر عمل کرتے ہوئے موجودہ حالات کے اصلاح اور دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اقدامات کریں۔

آخر میں احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کیا گیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *