بریلی میں وبال، سڑک پر پیشاب کرنے والے نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی، پولیس کھڑی دیکھتی رہی

[]

پولیس کے مطابق سیٹلائٹ بس اڈہ پر سی این جی پمپ کے پاس چائے کی دکان پر ایک نوجوان اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہنچا تھا، اسی دوران وہ پیشاب کرنے بغل میں چلا گیا، چائے والے نے منع کیا تو ہنگامہ شروع ہو گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

اتر پردیش کے بریلی میں اس وقت زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا جب ایک نوجوان نے سڑک کنارے پیشاب کر دیا۔ سیٹلائٹ بس اڈہ کے پاس پیشاب کرنے کا یہ واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر دبنگوں نے پیشاب کر رہے نوجوان کو زمین پر گرا کر خوب پیٹا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس واردات کے وقت موقع پر پولیس موجود تھی، لیکن کسی نے بھی دبنگوں کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ حالانکہ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے چار ملزمین کے خلاف متعلقہ دفعات میں کیس درج کر انھیں حراست میں لے لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ بدھ کی شب کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ بس اڈے پر سی این جی پمپ کے پاس واقع چائے کی دکان پر بدھ کی دیر شب چین پور گاؤں باشندہ ایک نوجوان اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہنچا تھا۔ اسی دوران وہ پیشاب کرنے کے لیے چائے کے کھوکھا کے پیچھے چلا گیا۔ چائے والے نے اسے وہاں پیشاب کرنے سے منع کیا تو ان کے درمیان بحث ہو گئی اور نوجوان نے دکاندار کو تھپڑ مار دیا۔ اتنے میں کسی شخص نے اس نوجوان کے سر میں ڈنڈا مار دیا جس سے اس کا سر پھٹ گیا۔

اس درمیان دوسرے فریق کے لوگوں نے اپنے ساتھیوں کو بلا کر لاٹھی ڈنڈوں سے جم کر مار پیٹ کی۔ یہاں تک کہ چائے کے کھوکھے کو بھی اجاڑ دیا۔ پھر دوسرے فریق نے کار کے شیشے توڑ دیے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جائے حادثہ سے محض 100 میٹر کی دوری پر واقع پولیس چوکی میں بیٹھے پولیس اہلکاروں نے سب کچھ دیکھ اور جان کر بھی ہنگامہ ختم کرانے کی کوشش نہیں کی۔ حالانکہ بعد میں پولیس موقع پر پہنچی تو ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ اتنے میں دوسرے فریق کے لوگ پھر جمع ہو گئے اور پولیس حراست میں ہونے کے باوجود اس پر خوب لاٹھی ڈنڈے برسائے اور لات گھونسے بھی چلائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *