[]
دھند کے باعث کئی علاقوں میں حد نگاہ صفر ہوگئی۔ ایک طرف خراب موسم کے باعث پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے تو دوسری جانب کئی اضلاع میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے۔
دہلی-این سی آر سمیت پورا شمالی ہندوستان گھنی دھند کی لپیٹ میں ہے۔ پہاڑوں پر برف باری کا اثر میدانی علاقوں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، دہلی، مدھیہ پردیش، راجستھان اور اتر پردیش میں گھنی دھند کی چادر چھائی ہوئی ہے۔ ٹھنڈی ہواؤں اور دھند کے دوہرے حملے سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں بدھ کو دن بھر دھند چھائی رہی، جبکہ رات 8.45 بجے دہلی-این سی آر کے کچھ علاقے مکمل طور پر دھند کی لپیٹ میں نظر آئے۔ بڑھتی ہوئی سردی اور دھند کے پیش نظر اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ شدید دھند کے باعث کئی پروازوں اور ٹرینوں کا آپریشن بھی متاثر ہوا۔ دھند اور کم بصارت کی وجہ سے ہونے والے حادثات کو روکنے کے لیے یوگی حکومت نے بسوں کو چلانے کے حوالے سے نئی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
دھند اور کم بصارت کی وجہ سے حادثات کو روکنے کے لیے یوگی حکومت نے بسوں کو چلانے کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ بس کی روانگی سے قبل عملے کو لازمی طور پر ہدایت دیں کہ وہ گھنی دھند کی وجہ سے حد نگاہ کم ہونے کی صورت میں بسوں کا آپریشن روک دیں اور قریبی بس اسٹینڈز، مسافر پلازوں، پٹرول پمپس، پولیس اسٹیشنوں وغیرہ کو اطلاع دیں۔ تھانے یا کسی اور محفوظ جگہ پر روکا جائے۔ اس کے علاوہ دھند ختم ہونے کے بعد ہی بسوں کا آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بڑھتی ہوئی سردی اور دھند کے پیش نظر اسکولوں کے اوقات کار میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔ غازی آباد میں کلاس 1 سے 8 تک کے تمام اسکولوں کے اوقات صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر نے اس حوالے سے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ وہیں علی گڑھ میں بڑھتی سردی کی وجہ سے اسکولوں میں 2 دن کی چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ علی گڑھ میں سی بی ایس ای، آئی سی ایس ای، بیسک ایجوکیشن کونسل کے تمام بورڈز کے کلاس 1 سے 12 تک کے اسکول 28 اور 29 دسمبر کو بند رہیں گے۔ ضلع مجسٹریٹ نے اس سلسلے میں احکامات جاری کئے ہیں۔ دوسری جانب ایم یو اسکولوں میں بھی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ کلاس 1 سے کلاس 12 تک کے تمام ایم یو اسکولوں کو 28 اور 29 دسمبر کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
فی الحال 29 دسمبر تک دھند کے ختم ہونے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جس طرح موسم سے متعلق بہت سی سرگرمیاں دھند کے چھانے ہونے کی وجہ بنتی ہیں، اسی طرح کئی عوامل بھی دھند کے غائب ہونے کی وجہ بنتے ہیں۔ سب سے پہلے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ہوا کی رفتار بڑھ جائے تو دھند ختم ہو جاتی ہے یا اس کا اثر کم ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر سورج کی شعاعیں اتنی شدید ہو جائیں کہ دھند میں موجود پانی کے ذرات بھاپ میں بدل جائیں یا گرمی کی وجہ سے پگھل کر زمین کی سطح پر پہنچ جائیں تو دھند کے صاف ہونے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;