[]
حیدرآباد: ناموس کے تحفظ کے لیے کیے گئے حملے میں ضلع عادل آباد کے ایک بی جے پی کونسلر اور اس کی بیوی کے خلاف ایک دلت نوجوان پر اپنی بیٹی کے ساتھ تعلقات میں، اسے قتل کرنے کے ارادے سے۔مبینہ طور پر حملہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
موا لا کے کونسلر اشکم رگھوپتی اور ان کی بیوی اروندھتی کا تعلق بی سی کمیونٹی سے ہے۔ ای ومشی نامی دلت نوجوان جس پرقاتلانہ حملہ کیا گیا تھا اب حیدرآباد کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ 18 دسمبر کو ہوا تھا۔پولیس نے لڑکی کے والدین اور سپاری گینگ کے چار ارکان کے خلاف مقدمات درج کرنے کے بعد حملے کے بارے میں تفصیلات جاری کیں۔ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 307 اور 109 آر/ڈبلیو 34، عوامی املاک کو نقصان پہنچنے سے روک تھام ایکٹ اور ایس سی اینڈ ایس ٹی (پریوینشن آف ایٹروسٹیز) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے ابھی تک رگھوپتی اور ارون دھنتی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ یہ دونوں فرار ہیں۔ پولیس نے سپاری گینگ کے چار ارکان کو پہلے ہی حراست میں لیا ہے۔ حراست میں لئے گئے افراد سی روی، جی اشوک، ایس کے دلشاد اور وی راجو ہیں۔
عادل آباد کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وی اومیند را نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کی بیٹی کو ماوالا گاؤں کے وامشی سے محبت تھی۔ بی جے پی کونسلر تقریباً دو سال قبل ومشی کو ایک فارم ہاؤز لے گیا تھا اور اس کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اس کی بیٹی کے ساتھ تعلقات جاری رکھے تو اسے جان سے مار دیا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ جب کونسلر کو معلوم ہوا کہ ومشی اور اس کی بیٹی کا رشتہ جاری ہے تو اس نے ومشی کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کے بعد اس نے سپاری گینگ کی خدمات حاصل کیں اور انہیں 15 لاکھ روپے کی پیشکش کی تاکہ وہ ومشی کو ختم کر سکیں۔
روی کو ایک لاکھ روپے پیشگی ادائیگی کی گئی۔ 18 دسمبر کو، جب ومشی صبح سویرے اپنے علاقے کے لوگوں کو دودھ سپلائی کرنے کے لیے اپنے ٹو وہیلر پر جا رہا تھا، مجرموں نے اسے اپنی بائک سے پیچھے سے ٹکر مار دی۔ پولیس نے بتایا کہ ٹکر لگنے سے وامشی گر گیا اور اسے شدید چوٹیں آئیں۔
بعد ازاں اسے بہتر علاج کے لیے حیدرآباد منتقل کیا گیا۔ ومشی کے والد نے پولیس میں شکایت درج کرائی، جس پر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کے بعد کیس درج کیا۔