[]
(قانونی مشاورتی کالم) روڈ نمبر12 بنجارہ ہلز‘ حیدرآباد کے دونوں جانب کے مالکینِ جائیداد کو میونسپل ٹاؤن پلاننگ کے متعلقہ ڈپٹی کمشنر میونسپل کارپوریشن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے مالکینِ جائیداد میں ایک ہیجانی کیفیت پیدا کردی ہے۔ نوٹس میں مالکینِ جائیداد سے درج ذیل مطالبات کئے جارہے ہیں۔
-1 سڑک نمبر12کی توسیع 100 فیٹ کی حد تک ہورہی ہے تاکہ ٹرافک میں سہولت ہو۔
-2 آپ اپنے رجسٹر شدہ دستاویزات پیش کیجئے جس سے ثابت ہوسکے کہ آپ جائیداد کے مالک ہیں۔
-3 آپ کی بلڈنگ کی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے منظور شدہ تعمیری نقشہ کی نقل پیش کریں۔
یہ مطالبات کیوں کئے جارہے ہیں یہ بات واضح نہیں ۔ متعلقہ عہدیدار کو چاہیے تھا کہ وہ باز آفتہ قانونِ حصول اراضی کے تحت متاثرہ اراضی کے حصول کی نوٹس جاری کرتا اور قانونِ حصولِ اراضی بابتہ سال2013ء کے مطابق کارروائی کی جاتی تاکہ معقول معاوضہ ادا کئے جانے کی صورت پیدا ہوتی۔
اب مالکینِ جائیداد کی ہراسانی کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے کہ آپ کے مکان کی تعمیر منظورہ پلان کی مخالفت میں کی گئی ہے یا اجازت طلب ہی نہیں کی گئی اور آپ کی تعمیر غیر قانونی ہے۔
یہ بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ نوٹس جاری کرکے کیوں نہ غیر قانونی تعمیر کو منہدم کردیاجائے اور اس طرح ایک نفسیاتی دباؤ ڈالاجاسکتا ہے تاکہ مالکِ خوف کے سائے تلے متاثرہ رقبۂ اراضی کو بغیر کسی معاوضہ کی ادائیگی کے حوالے کردے۔
اس سڑک پر اراضی کی قیمت لاکھوں روپیہ فی مربع گز ہے اور اس جگہ اراضی کا ملنا نہ صرف دشوار ہے بلکہ ناممکن ہے ۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نو منتخب شدہ حکومت بغیر معاوضہ کے ہی قیمتی اراضی حاصل کرنا چاہتی ہے ۔
تمام مالکینِ جائیداد کو رائے دی جاتی ہے کہ وہ قانونی مشورہ کے بغیر کوئی قدم نہ اٹھائیں ورنہ شدید نقصانات کا اندیشہ رہے گا۔