[]
سری نگر: جموں وکشمیر کے ضلع بارہمولہ میں اتوار کے دن ایک 72 سالہ موظف پولیس عہدیدار کو جو مقامی مسجد میں موذن بنے ہوئے تھے‘دہشت گردوں نے اذاں دینے کے دوران گولی مارکرہلاک کردیا۔ محمدشفیع میر کے جاں بحق ہونے سے پہلے کے لمحات کی یاددہانی کراتے ہوئے ان کے رشتہ کے بھائی محمدمصطفیٰ نے جو اپنے مکان میں تھے کہا کہ لاؤڈ اسپیکرپراذاں دی جارہی تھی جو اچانک رک گئی۔
شفیع میر کے آخری الفاظ رحم تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شفیع میر 2012ء میں ایس ایس پی کے عہدہ پر ریٹائر ہوئے تھے۔ انہیں شمالی کشمیر کے ضلع کے شیری علاقہ کے گنٹ ملا محلہ کی مسجد کے اندرگولی ماری گئی۔ شفیع میر کے ارکان خاندان کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد مسجد میں اذاں دینے لگے تھے۔
لوگوں کی بڑی تعداد ان کے مکان اور مسجد کامپلکس میں اکٹھا ہوئی۔ شفیع میر کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں مصطفیٰ نے کہا کہ شفیع میرمیرے رشتہ کے بھائی تھے وہ روزانہ اذاں دیاکرتے تھے۔
آج صبح جب میں قرآن پڑھ رہاتھا شفیع میر نے اذاں دینی شروع کی تھی۔ اذاں سن کرمیں نے تلاوت روک دی تھی۔ اذاں اچانک رک گئی اور میں نے بھرائی ہوئی آواز میں رحم کا لفظ سنا۔ میں نے سوچا کہ اذاں کسی اور وجہ سے رکی ہوگی۔
محمدشفیع میر غش کھاگئے ہوں گے لیکن میری بیٹی میرے پاس آئی اور اس نے کہا کہ شفیع انکل کی موت واقع ہوچکی ہے۔ میں ان کے گھرگیا اور پتہ چلاکہ انہیں بارہمولہ ہسپتال لے جایاگیا ہے۔ ہمیں بتایاگیاکہ انہیں گولیاں لگی ہیں۔ شفیع میر کے بعض رشتہ داروں کا دعویٰ ہے کہ ان پرچارمرتبہ فائرنگ کی گئی۔
شفیع میرکے چھوٹے بھائی عبدالکریم نے کہا کہ وہ سوئے ہوئے تھے لیکن آوازسن کر جاگ گئے۔ انہوں نے سمجھا کہ مائیکروفون میں کوئی مسئلہ پیدا ہواہوگا۔ میری بہو نے کہا کہ اس نے لوگوں کو روتے سنا ہے۔ شفیع میر روزانہ اذاں دیاکرتے تھے۔سیاسی جماعتوں نے ہلاکت کی مذمت کی اور سابق پولیس عہدیدار کے خاندان سے اظہارتعزیت کیا۔
نیشنل کانفرنس نے کہا کہ تشدد کسی بھی شکل میں کبھی بھی گوارا نہیں۔ پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بے قصور لوگ مارے جارہے ہیں۔ بی جے پی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔ جموں وکشمیر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکرنے کہا کہ شیطان کی اولاد کو اذاں تک گوارا نہیں۔
دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔ڈیموکریٹک پروگریسیوپارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ جموں اینڈکشمیر اپنی پارٹی ک ے صدرالطاف بخاری نے ایکس پرپوسٹ پر کہا کہ میں ریٹائرایس ایس پی محمدشفیع کی بزدلانہ ہلاکت کی مذمت کرتا ہوں۔
پیپلزکانفرنس کے صدرسجادلون نے بھی ہلاکت کی مذمت کی۔ میرواعظ عمرفاروق کیعلٰحدگی پسندحریت کانفرنس نے بھی دکھ کا اظہارکیا۔ اس نے ایک بیان میں کہا کہ ایسی ہلاکتیں انسانیت پردھبہ ہیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں دہشت گردوں نے اتوار کے دن ایک ریٹائرڈ سینئر پولیس عہدیدارکو گولی مارکرہلاک کردیا جو مسجد میں اذاں دے رہاتھا۔
پولیس نے بتایاکہ دہشت گردوں نے موظف سینئر پولیس عہدیدار محمد شفیع کو گنٹ ملاشیری میں اس وقت گولی ماری جب وہ ایک مسجد میں اذاں دے رہے تھے۔ قاتلوں کو پکڑنے علاقہ کو گھیرلیاگیا۔
اسی دوران سوگواروں کی بڑی تعداد نے ریٹائرڈ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کے نمازجنازہ میں شرکت کی۔ 70 سالہ محمدشفیع میر کو 12بورگن سے ہلاک کیاگیا۔ تدفین موضع گنٹ ملا کے آبائی قبرستان میں عمل میں آئی۔ اس موقع پر مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے کئی سوگوار موجود تھے۔