[]
گزشتہ دنوں ماسکو میں ہوئی متنازعہ پارٹی کے دوران شرکا نے عجیب و غریب اور فحش حرکتیں کی تھیں جس کے مناظر نے روسی عوام کو بے حد ناراض کر دیا ہے۔
ماسکو میں دو دن قبل ایک ہائی پروفائل پارٹی ہوئی تھی جو تنازعہ کا شکار ہو گئی۔ اس پارٹی کو لے کر کریملن میں زبردست طوفان کھڑا ہو گیا اور وجہ تھی تقریب میں موجود فحاشت۔ دراصل اس پارٹی میں روس کی کئی مشہور ہستیاں اور امیر گھروں کے لوگوں نے شرکت کی تھی۔ پارٹی میں سینیا سوبچاک بھی تھیں جن کے گاڈ فادر روسی صدر پوتن ہیں۔ اس پارٹی کو ’برہنہ پارٹی‘ (نیوڈ پارٹی) کا نام دیا جا رہا ہے جس میں سینیا اس سوشلائٹ خاتون ناستیا ایولیوا کے ساتھ مستی کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں جس نے ڈھائی کروڑ روپے کا ایک زیور اپنی کمر پر لٹکا کر بہت ہی غیر مہذب طریقے سے سب کے سامنے پیش کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پارٹی میں شامل لوگوں کی عجیب و غریب اور فحش حرکتوں اور پارٹی کے مناظر نے روسی عوام کو غصے سے بھر دیا۔ پوتن کے حامیوں کا بھی ماننا ہے کہ جب لاکھوں لوگ جنگ کے محاذ پر تعینات ہیں اور ان کے اہل خانہ اس وقت بے حد تناؤ میں ہیں تو ایسے وقت میں اس طرح کی پارٹیوں کے ذریعہ ملک کے جذبہ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
اس متنازعہ پارٹی کا اثر یہ ہوا کہ روس میں اب کرسمس اور نئے سال کا جشن نہ منانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ دراصل کرسمس اور نئے سال کے مواقع پر ماسکو کی سجاوٹ شاندار ہوتی ہے۔ برف باری کے درمیان پورے شہر میں رنگین لائٹس لگائے جاتے ہیں اور الگ الگ سائز کے کرسمس ٹری شہر کی خوبصورت میں اضافہ کرتے ہیں۔ گزشتہ سال جنگ کے باوجود ماسکو اور دوسرے کئی شہروں کو سجایا گیا تھا۔ اس بار ماسکو میں ہوئی پارٹی کے بعد پیدا ناراضگی کو دیکھتے ہوئے کسی بھی طرح کی سجاوٹ یا پارٹی نہیں کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ روسی رکن پارلیمنٹ ماریا بوٹینا سمیت کئی سیاسی لیڈران نے اس پارٹی کے بارے میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق اس پارٹی میں شامل لوگوں نے ہم جنس پرستی کے معاملوں سے متعلق روسی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;