دیہی نوجوانوں کو ڈیجیٹل ہنرمندی

[]

معروف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ وزارتِ تعلیم کی شراکت داری اور این آئی ای ایس بی یو ڈی کی میٹا کے ساتھ شراکت داری کے تحت کوئی مالی ذمہ داریاں نہیں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

ملک بھر میں تمام سیکھنے والوں کے درمیان ڈیجیٹل ہنر کو فروغ دینے کے لیے، وزارت تعلیم نے اپنے خود مختار اداروں جیسے کہ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی ای ) کے ذریعے معروف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں تاکہ ہنر مندی اور طلباء کی مستقبل کے تئیں تیاری کو آگے بڑھایا جا سکے۔ یہ شراکت داری وسیع شعبوں پر محیط ہے ، جیسے کہ پروجیکٹ پر مبنی اسائنمنٹس، انیمیشن کے کورسز، ویژوئل ایفیکٹس، گیمنگ اور کامکس ( اے وی جی سی) ، آن لائن تدریسی مواد، ڈیجیٹل ٹولز اور پلیٹ فارموں سے واقفیت ، جس کا احاطہ ڈیجیٹل مہارتوں کو بڑھانے کے لیے کالجوں میں بہترین کوششوں کی بنیاد پر کیا جائے گا تاکہ ہندوستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء کا احاطہ کیا جا سکے ، جو انجینئرنگ کالجوں ، ڈگری کالجوں اور پولی ٹیکنک کالجوں تک ہی محدود نہ ہو ۔

ہنر مندی اور صنعت کاری کی وزارت ( ایم ایس ڈی ای ) کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ ( ڈی جی ٹی ) ملک بھر میں صنعتی تربیتی اداروں ( آئی ٹی آئیز ) میں دست کاروں کی تربیتی اسکیم ( سی ٹی ایس ) کو نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایمپلائبلٹی اسکلز کے مضمون کے تحت ضروری ڈیجیٹل ہنر سکھائے جاتے ہیں ، جو تمام ٹریڈز کے تحت تربیت یافتہ افراد کے لیے لازمی ہیں۔ ڈی جی ٹی نے آئی بی ایم، سی آئی ایس سی او، فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک (سابقہ کویسٹ الائنس)، ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور مائیکرو سافٹ جیسی آئی ٹی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں ، جس کے تحت نئے دور کی ٹیکنالوجیز کے حوالے سے تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتیں ، جن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی )، بگ ڈاٹا اینالیٹکس ( بی ڈی اے ) ، بلوک چین ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، سائبر سکیورٹی، انٹرنیٹ آف تھنگز ( آئی او ٹی ) ، ویب، موبائل ڈیولپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ، مشین لرننگ، وغیرہ موضوعات پر کورسز شامل ہیں ، کی تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ یہ تربیت ہنر مندی سے متعلق ایک مرکزی ریپوزیٹری ، بھارت اسکلز کے توسط سے فراہم کی جاتی ہے تاکہ تربیت حاصل کرنے والوں کو صنعتوں میں کام کرنے کے لائق بنایا جا سکے ۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ اسمال بزنس ڈیولپمنٹ ( این آئی ای ایس بی یو ڈی ) ، جو کہ فروغ ہنر مندی اور انٹر پرینیور شپ کی وزارت ( ایم ایس ڈی ای ) کی انتظامی کنٹرول کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے، نے 4 ستمبر ، 2023 ء کو میٹا کے ساتھ بھارتی کاروباری ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد چھوٹے کاروبار کے خواہشمند اور موجودہ مالکان کو آج کے متحرک مارکیٹ کے ماحول میں ترقی کے لیے ضروری آلات، علم اور وسائل فراہم کرنا ہے۔ یہ پارٹنرشپ سات علاقائی زبانوں میں فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام جیسے میٹا پلیٹ فارموں کے ذریعے ابھرتے ہوئے اور موجودہ کاروباری افراد کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی مہارتوں کی تربیت دینے میں مدد کرے گی۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ ( آئی آئی ای ) ، گوہاٹی، فروغ ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت ( ایم ایس ڈی ای ) کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے، جس نے دیہی نوجوانوں تک ڈیجیٹل ہنر پہنچانے کے لیے معروف اداروں اور کالجوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور ٹیلنٹ پول کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد فراہم کر رہا ہے اور بھارت کے شمال مشرقی خطے میں طلباء، نوجوانوں اور مائیکرو انٹرپرینیورز کو بغیر کسی رکاوٹ کے جوڑنے کا کام انجام دے رہا ہے ۔
معروف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ وزارتِ تعلیم کی شراکت داری اور این آئی ای ایس بی یو ڈی کی میٹا کے ساتھ شراکت داری کے تحت کوئی مالی ذمہ داریاں نہیں ہیں۔ میٹا کے ساتھ این آئی ای ایس بی یو ڈی کی شراکت داری کے تحت، میٹا پلیٹ فارم جیسے فیس بک ، واٹس ایپ ، اور انسٹا گرام نے سات علاقائی زبانوں میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ پر شرکاء کے لیے ان پٹ فراہم کیے ہیں۔ یہ معلومات فروغِ ہنرمندی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *