نظام آباد کی ترقی اور عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے ہمیشہ عوام کے درمیان موجودرہونگا۔ محمد علی شبیر سابق ریاستی وزیر کا جلسہ اظہار تشکر سے خطاب 

[]

حکومت کی فلاحی اسکیمات سے غریب عوام کو استفادہ کیلئے ملی تنظیموں و فلاحی اداروں کو آگے آنے کی ضرورت

نظام آباد کی ترقی اور عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے ہمیشہ عوام کے درمیان موجودرہونگا۔ محمد علی شبیر سابق ریاستی وزیر کا جلسہ اظہار تشکر سے خطاب 

نظام آباد:20/ڈسمبر(اردو لیکس)حکومتی فلاحی اسکیمات سے غریبو ں کو مستفید کرانے کیلئے ملی تنظیموں فلاحی اداروں کو آگے آنے کی ضرورت ہے تاکہ غربت کے خاتمہ اور معاشی طور پر مسلمانوں کو مستحکم کرنے کے اقدامات کئے جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر نے نظام آباد میں منعقدہ اجلاس اظہار تشکر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے انتخابات سے قبل کئے گئے تمام وعدوں بشمول 6 گیارنٹی اسکیمات پر مکمل عمل آوری کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ 28/ ڈسمبر کو کانگریس پارٹی کے قیام کی 135 ویں سالگرہ کے موقع پر تمام حلقہ اسمبلیوں میں وارڈس اور ڈیویژن کی سطح پر نوڈل آفیسرس کے ذریعہ سے مستحقین کے درخواستیں قبول کی جائے گی۔

 

جس میں راشن کارڈ میں نئے ناموں کے اندراج، امکنہ کے پٹہ جات اور مکانات کی فراہمی، گیس سلنڈر، معمرین کو وظائف، معذورین کے پنشنس کیلئے درخواستیں قبول کی جائے گی اور کانگریس پارٹی نے حکومت کی ان فلاحی اسکیمات کے سلسلہ میں عام آدمی کو مستفید کرنے کیلئے تیزی کے ساتھ اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل جس طرح ملی تنظیموں، فلاحی اداروں، سماجی اور این جی اوز نے شعور بیداری کیلئے جس طرح کی مہم چلائی تھی حکومت کی ان اسکیمات کے سلسلہ میں وہ اسی طرح شعور بیداری کا کام انجام دیں تاکہ ان اسکیمات کے ذریعہ حقیقی مستحقین کو استفادہ کرنے کا موقع ملیں

 

۔ انہوں نے ذمہ داران شہر سے خواہش کی کہ ایک ملی فریضہ کی حیثیت سے اس کام کو انجام دیں اور تمام ہی ڈیویژنوں کی سطح پر تین تا چار افراد ذمہ دار کی حیثیت سے متعینہ نوڈل آفیسرس کی رہنمائی کریں۔اسی لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم قول و فعل میں یکسانیت پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں سطح خط غربت سے نچلی زندگی گذارنے والوں کو دیکھا ہے اور وہ حکومت کی فلاحی اسکیمات کے اولین مستحق ہے

 

جنہیں بہر قیمت ان اسکیمات سے مستفید کرایا جائیگا۔ انہوں نے اپنی شکست کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے اگرچیکہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں ناکامی ہوئی ہے تاہم اگر مسلمانوں کا اجتماعی ووٹ تقسیم ہونے سے محفوظ رہتا تو ان کی کامیابی یقینی تھی انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ نظام آباد اربن حلقہ اسمبلی میں ہر ممکنہ ترقیاتی کام انجام دینے کیلئے ہمہ وقت موجود رہیں گے اور تمام مسائل کی یکسوئی عمل میں لائیں گے

 

۔ انہوں نے سیرت النبی ؐ کے مختلف واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ وعلیہ سلم کو حسن حسنہ علمی کام کرنے کی دعوت دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ بدر،جنگ احد، غزوہ خندق میں بہ نفس نفیس ان محاذوں پر شامل کرتے ہوئے دعاؤں کے ساتھ ساتھ عملی کام کرنے کی طرف راغب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اگر انتخابات میں کامیاب ہوتے تو انہیں پارٹی ہائی کمان کے وعدہ کے مطابق ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے کابینہ میں خدمت کرنے کا موقع فراہم تھا لیکن ایک مسلمان کی حیثیت سے وہ اللہ کی ذات پر کامل یقین رکھتے ہیں

 

اور اس فیصلہ کو اللہ کی مرضی کے مطابق سمجھتے ہیں اور عزت و ذلت کا دینا والا اللہ ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے ہرمسئلہ میں ہمہ وقت رہنمائی کریں گے اور مسائل کی یکسوئی کیلئے اپنی جانب سے ممکنہ کوشش کریں گے۔ نظام آباد میں انہوں نے مسلمانوں میں باہمی اتحاد کو فروغ دینے پر زور دیا اور کہا کہ سابق حکومت میں 6 مسجدیں کے سی آر کی قیادت میں شہید کی گئی جس کا انجام کے سی آرکو بھگتنا پڑا اور بڑی بڑی عمارتیں تعمیر کرنے کے باوجود وہ اس میں بیٹھنے کیلئے ہمیشہ کیلئے محروم کردئیے گئے یہ 6 مسجدوں کی شہادت کا نتیجہ ہے۔

 

انہوں نے کے کویتا کے حالیہ بیان پر جس میں انہوں نے رام مندر کی تعمیر پر اعتماد کا اظہار کیاتھا سخت تنقید کی اور کہا کہ مسلمانوں کو ان نام نہاد پارٹیوں کے قائدین کا اصلی چہرہ پڑنے کا موقع مل رہا ہے ان حالات میں ہمیشہ چوکنا اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ تبلیغی جماعت کے منعقدہونے والے اجتماع کیلئے حکومت کی جانب سے 2 کروڑ 86 لاکھ روپئے کی خطیر رقم انتظامات کیلئے اجراء کی گئی ہے۔

 

اس طرح جب کبھی مسلمانوں اجتماعی کا م درپیش ہوگا حکومت کی جانب سے ان امور میں مکمل مدد کی جائے گی۔ جناب محمد علی شبیر نے یاد دلایا کہ ایوانوں میں ہماری بھر پور نمائندگی کی وجہ سے ہمیشہ مسائل کو حل کرنے کا موقع ملتا ہے یہی وجہ ہے کہ 2004 ء میں کانگریس حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو تعلیم اور روزگار میں تحفظات کے باعث لاکھوں طلباء کو پروفیشنل کالجس میں داخلہ کا موقع فراہم ہوا تھا اور اس سال پوری ریاست بھر میں 1053 طلباء کو ایم بی بی ایس میں داخلہ ملا۔ آج تک پوری ریاست میں ہزاروں مسلم نوجوان ڈاکٹرس اور انجینئر بن کر ملک اور بیرون ملک روزگار حاصل کررہے ہیں اور ان خاندانوں کے اندر معاشی خوشحالی بھی پیدا ہوئی ہے۔

 

انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم پر اپنی توجہ مرکوز کریں تاکہ ہم آنے والی نسلوں کو تابناک مستقبل کی طرف بھیج سکے۔ انہوں نے تمام جماعتوں کے ذمہ داروں سے ان کی تائید اور حمایت کرنے اور ان کے حق میں مہم چلانے پر اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر سینئر کانگریس قائد سید نجیب علی ایڈوکیٹ نے اپنی خیر مقدمی تقریر میں کہا کہ یہ اہلیان نظام آباد کی خوش قسمتی تھی کہ ریاست تلنگانہ کے ایک قدر آور قائد کو نظام آباد میں کانگریس پارٹی کی جانب سے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دے کر روانہ کیا گیا تھا جن کی خدمات کا کانگریس ہائی کمان بھی معتردف تھا اور اس بات کی توقع تھی کہ نظام آباد میں مسلم اکثریتی ووٹوں کی مدد سے جناب محمد علی شبیر کو ایوان اسمبلی میں نظام آباد کی نمائندگی کا موقع فراہم ہوسکتا تھا۔ اگرچیکہ انتخابات میں ناکامی کے باوجود یہ عزم اور حوصلہ کی دلیل ہے کہ وہ ہمارے درمیان ہمارے مسائل کی یکسوئی کیلئے نظام آباد میں ہمیشہ موجود رہیں گے اور ہمارے مسائل کی یکسوئی عمل میں لائیں گے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی بھی ان کے دیرینہ تجربہ کے پیش نظر انہیں ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جناب محمد علی شبیر نظام آباد میں قیام کریں گے اور آنے والے دنوں میں پارلیمانی انتخابات میں فسطائی طاقتوں کے مقابلہ میں کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانے میں ان کی رہنمائی میں مسلمان متحدہ طور پر کام کریں

 

۔ اس موقع پر محمد وجہہ اللہ ناظم جمعیت اہلحدیث، مولانا سید سمیع اللہ قاسمی صدر ضلع جمعیت العلماء نظام آباد، مولانا احمد عبدالعظیم سکریٹری مجلس وفقاء العلماء ریاست تلنگانہ جماعت اسلامی، مولانا شاہد رضاء، مولانا شوکت رضاء، جناب محمد رشید صدر میلادکمیٹی، مولوی منظور محی الدین ناظم ضلع جماعت اسلامی، عبدالملک شارق کنونیر پولٹیکل کمیٹی جماعت اسلامی، حافظ محمد مجیب الدین ختم نبوت، طاہر بن حمدان نائب صدر پردیش کانگریس کمیٹی، عبدالحمید جمعیت اہلحدیث، عبداللہ شاہ قادری سلسلہ مشائخ، سابق مئیر ناندیڑ محمد عبدالستار، محمد مسعود ڈپٹی مئیر ناندیڑ میونسپل کارپوریشن، شیر علی کارپوریٹر کے علاوہ ریاض تنہا نائب صدر ادارہ ادب اسلامی، حافظ محمد وسیم جمعیت العلماء نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر محمد جاوید اکرم چیرمین پرچار کمیٹی، محمد مسعود احمد اعجاز، افتخار احمد این آر آئی، نثار احمد کلاسک، محمد قدرت اللہ خان افسر،حامد بن غانم، میر کاظم علی، کیشو وینو صدر ٹاؤن کانگریس، این رتناکر،اشفاق احمد خان ایڈیٹر روزنامہ نظام آباد مارننگ ٹائمز نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر ان کی بکثرت گلپوشی کی گئی

 

۔ قبل ازیں نظام آباد پہنچنے پر اقلیتی علاقوں میں محمد علی شبیر کا شاندار خیر مقدم کیا گیا اور جگہ جگہ گلپوشی اور آتشز بازی کی گئی۔یہ اجلاس شہر کے نالج پارک انٹرنیشنل اسکول میں منعقدہو ا۔جس میں شہر کے سیاسی، سماجی، مذہبی قائدین کے علاوہ ملی تنظیموں کے منتظمین اور کانگریس قائدین و کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *