[]
نئی دہلی _ تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ قومی دارالحکومت نئی دہلی میں تلنگانہ کی ثقافت کی عکاسی کرتا ہوا ایک نیا تلنگانہ بھون تعمیر کیا جائے گا۔ نئی دہلی کے تلنگانہ/آندھرا پردیش بھون میں، چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دونوں ریاستوں کے درمیان مشترکہ اثاثوں کی تقسیم پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے منگل کو نئی دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر تلنگانہ بھون کے ریزیڈنٹ کمشنر گورو اپل اور بھون کے او ایس ڈی سنجے جاجو کے ساتھ اس مسئلہ پر جائزہ لیا۔
عمارت کا کل رقبہ اور دیگر تفصیلا ت حاصل کیں ۔چیف منسٹر نے عمارتوں کی تفصیلات، ان کی حالت اور اس میں تلنگانہ کی حصہ داری کے بارے میں دریافت کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کل 19.781 ایکڑ اراضی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس میں سبری بلاک، اندرونی سڑکیں، گوداوری بلاک 8.781 ایکڑ پر سمبن بھون، 3.359 ایکڑ پر اولڈ نرسنگ ہاسٹل اور 7.641 ایکڑ پر پٹودی ہاؤس شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے دریافت کیا کہ ریاست کی تقسیم کے ایکٹ کے مطابق تلنگانہ کے حصے میں کتنی زمین آئے گی۔ عہدیداروں نے مطلع کیا کہ 8.245 ایکڑ زمین ہماری ریاست تلنگانہ کے حصّے میں آتی ہے۔ اور 11.536 ایکڑ اراضی آندھرا پردیش کو۔ (41.68:58.32 کے تناسب سے)۔ چیف منسٹر نے عمارتوں کی موجودہ حالت، افسران اور عملے کی رہائش گاہوں کی حالت کے بارے میں دریافت کیا،
جیسا کہ یہ تین سے چار دہائیاں قبل تعمیر کی گئی تھیں، ان میں سے اکثر خستہ حالی کا شکار ہیں اور ان کی مرمت کی جارہی ہے۔ اس موقع پر تلنگانہ کی ثقافتی روایات کی عکاسی کے لیے ایک نئی عمارت تعمیر کی جانی چاہیے۔ اس سے پہلے، چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ دونوں ریاستوں کے درمیان اثاثوں کی تقسیم پر توجہ دیں۔ اثاثوں کی تقسیم پر عہدیداروں کو کئی ہدایات دی گئیں۔