نئے صنعتی زونس کے لئے مناسب اراضیات کی نشاندہی کریں۔ چیف منسٹر کی ہدایت

[]

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے پیر کے روز عہدیداروں کوہدایت دی کہ وہ ریاست میں نئے صنعتی (انڈسٹریل)زونس کے قیام کیلئے آوٹررنگ روڈ(اوآرآر)کے باہراور ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) کے اندر500 سے ایک ہزار ایکڑمناسب اراضیات کی نشاندہی کریں۔

چیف منسٹر نے تجویز پیش کی کہ یہ اراضیات‘ ایرپورٹس‘قومی اور ریاستی شاہراہوں سے صرف 50سے 100کیلومیٹرکے فاصلہ کے اندر ہونی چاہئے۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ڈپٹی چیف منسٹر ملوبھٹی وکرامارکہ کے ہمراہ آج ریاستی سکریٹریٹ میں عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

انہوں نے دوران اجلاس ریاست میں صنعتی ترقی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ دوران اجلاس چیف منسٹر ریڈی نے واضح کردیا کہ صنعتوں کے قیام کیلئے حاصل کی جانے والی اراضیات بنجرہونی چاہئے اوریہ اراضیات‘قابل کاشت نہیں ہونی چاہئے۔ زرعی اراضیات کو قطعی طورپر حاصل نہیں کرناچاہئے۔

اس سلسلہ میں کسانوں کوکوئی مشکل نہیں ہونا چاہئے۔ آلودگی نہیں ہونی چاہئے۔ ترقی غیر مرکوز ہونی چاہئے۔انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ریاست میں صنعتوں کے لئے مختص کردہ اراضیات‘صنعتوں کیلئے الاٹ کردہ اراضیات کے عدم استعمال کی تفصیلات پیش کریں۔

انہوں نے کہاکہ آلودگی نہ پھیلانے والی صنعتوں کوترجیح دینی چاہئے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ شہر کے ناچارم‘ جیڈی مٹلہ‘ کاٹے دھن صنعتی علاقوں کیلئے متبادل انتظامات پر غور کرناچاہئے۔

انہوں نے بالانگر کی آئی ڈی پی ایل اراضیات کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی اورعہدیداروں کوان اراضیات کے موقف پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔

چیف منسٹر نے عہدیداروں کومشرقی وسطی اور یوروپی ممالک میں بلک ڈرگس پراڈکٹ کمپنیوں کے قیام کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا مطالعہ کرنے اوراس حوالہ سے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

اجلاس میں چیف سکریٹری شانتی کماری‘اسپیشل چیف سکریٹری انڈسٹریز جیش رنجن‘ پرنسپل سکریٹری بلدی نظم نسق دانا کشور‘ سی ایم او آفیسرس شیشادری‘ شیودھر ریڈی‘شاہنواز قاسم اوردیگر شریک اجلاس تھے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *