[]
نئی دہلی: وشواہندوپریشد(وی ایچ پی) کے ایک عہدیدارپرشانت ہرتالکرنے الزام عائد کیاہے کہ مسلمان ہندوستان کو نقل مکانی کرنے کیلئے میڈیکل ویزوں کا بیجااستعمال کررہے ہیں۔
وی ایچ پی سنٹرل سکریٹری (انٹرنیشنل کوارڈینیشن) ہرتالکر نے احمدآبادمیں تارک وطن پاکستانی ہندو ڈاکٹرس کے رجسٹریشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے آنجہانی سشما سوراج کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ڈھیرسارے میڈیکل ویزاجاری کرنے کی کوشش کی تھی لیکن میڈیکل ویزاکے نام پرکئی مسلمانوں نے ہندوستان کوہجرت کی۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیابعدمیں کوئی واپس ہوا۔؟ انہیں (ہندوؤں کو) یہاں آنااوررہناچاہئے۔لیکن مسلمانوں کو ہندوستان نہیں آناچاہئے۔
ہرتالکرنے الزام لگایاکہ حکومت ہندنے گذشتہ دوسال کے دوران ویزاقواعد میں نرمی کی ہے لیکن بدبختانہ طورپر کئی مسلمانوں نے ہندوستان کوہجرت کی۔اب ہندوستان کیاکرے گا۔حکومت کیاکرے گی۔؟ انہیں (مسلمانوں) نے کہاتھاکہ وہاں (پاکستان) میں کوئی طبی سہولتیں دستیاب نہیں۔ میں وہاں گیا اوروہاں کے ہاسپٹلس کامعائنہ کیا۔
وہاں پرابتدائی مراکز صحت‘ ہاسپٹلس اورایکسرے مشینیں موجودہیں لیکن برقی نہیں ہے۔ پاکستان میں ایسے ہاسپٹل ہیں۔ اس تقریب میں چیف منسٹرگجرات بھوپیندر پٹیل‘دیگراہم شخصیتوں کے علاوہ کئی تارکین وطن ڈاکٹرس بھی موجودتھے۔
ہرتالکرنے یہ کہتے ہوئے کہ کئی مسلمان سرحدپارسے ہندوستان میں داخل ہورہے ہیں، روہنگیا مسلمانوں کاحوالہ دیا اورانہیں دراندازقراردیا۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ یہ لوگ اپنے مذہب کی خاطر ہندوستان آرہے ہیں۔ انہوں نے تارکین وطن ہندوخاندانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے آپ کوصرف راجستھان اورگجرات تک محدودنہ رکھیں بلکہ پورے ہندوستان میں پھیل جائیں۔