عوام نے کے سی آر کے غرورو تکبر اور من مانی فیصلوں کے خلاف فیصلہ دیا: ریونت ریڈی

[]

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی نے کانگریس پارٹی کے حق میں تمام پول سروے پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے دوراندیشی پر مبنی فیصلہ صادر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پول سروے تمام رپورٹس ہماری توقع کے مطابق آرہے ہیں۔ تلنگانہ عوام نے جس طرح کانگریس پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اس سے واضح ہوچکا ہے اور ہم بغیر کسی کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

ہماری نظر میں تلنگانہ کا پہلا اور آخری دشمن کے سی آر خاندان کے 5 افراد ہیں‘ باقی کے 4 کروڑ عوام ہمارے اپنے ہیں‘ ہمارے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ ہم ان کے ساتھ منصفانہ رویہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی اور شکست کسی کو بادشاہ یا فقیر نہیں بناتی۔

ہم عوام کے دور اندیش فیصلہ کی قدر کرتے ہیں۔ ہماری نظر میں عوام نے کے سی آر کے غرور‘ تکبر اور من مانی فیصلوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ ریونت ریڈی آج کاماریڈی میں محمد علی شبیر کی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کے سی آر اس زعم میں مبتلا تھے کہ اقتدار ابدی ہے۔ انہوں نے شہیدان تلنگانہ کی قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی کوششوں کو زیادہ اہم بتانے کی غلطی کی ہے۔ مگر آج تلنگانہ کے دور اندیش اور باشعور عوام نے ثابت کردیا کہ کے سی آر کی سوچ عوام کی سوچ نہیں ہے۔ عوام کی اپنی ترجیحات ہیں۔

عوام جذباتی نعروں میں بہنے والے نہیں ہیں۔ حیسا کہ کے سی آر نے بتانے کی کوشش کی تھی‘ ہم تلنگانہ عوام کے مشکور ہیں اور تیقن دیتے ہیں کہ عوام کی توقعات اور ان کی امنگوں کو پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام اور ذرائع ابلاغ سے خواہش کی ہے کہ وہ حکومت پر تعمیری تنقید کرسکتے ہیں۔

جہاں بھی خامی نظر آئی بلا جھجک اظہار کیا جاسکتا ہے۔ کسی کو بھی منفی تبصرہ کرنے سے نہیں روکا جائے گا۔ صحافیوں کو حکومت سے سوال کرنے کی آزادی رہے گی۔ ہم اپنے نقائص اور غلطیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ سری کانت چاری کی قربانی سے تلنگانہ تحریک شروع ہوئی تھی۔

سری کانت چاری نے 3 دسمبر کو آخری سانس لی تھی۔ اتفاق سے 3 دسمبر کو تلنگانہ کے انتخابی نتائج جاری ہوں گے۔ 9 دسمبر 2009 کو اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے نے سونیاگاندھی کی ہدایت پر علحدہ تلنگانہ کا اعلان کیا تھا۔ اب اتفاق سے 9 دسمبر کو کے سی آر آمرانہ حکومت کا خاتمہ ہوگا اور کانگریس حکومت تشکیل پائے گی اور اس طرح سونیا گاندھی جنہوں نے تلنگانہ دے کر علحدہ ریاست کا قیام عمل میں لایا تھا۔

اب سونیا گاندھی کا شکریہ ادا کرنے اور انہیں تلنگانہ حکومت کو تحفہ میں پیش کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے آج اس لئے پریس کانفرنس منعقد نہیں کیا کیونکہ انتخابی سروے بی آر ایس کے حق میں نہیں ہے۔ پول سروے غلط ہونے سے متعلق کے ٹی آر کے بیان پر ریونت ریڈی نے سوال کیا کہ اگر ان کی بات غلط ثابت ہوئی تو کیا۔ کے ٹی آر عوام سے معافی مانگیں گے؟

انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کو 3 دسمبر تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔ آج شام سے ہی انہیں جشن منانے کی ضرورت ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کی سونامی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کو 25 سے زیادہ نشستوں پر کامیابی نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو شکست کا اندازہ تھا اسی لئے انہوں نے اپنا حلقہ تبدیل کیا ہے۔ چنانچہ حلقہ کاماریڈی سے کے سی آر کو شکست ہوگی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *