[]
بنگلورو: بنگلورو میں پیر کی رات بے نقاب کیے گئے بچوں کی فروخت کے ریاکٹ سے چونکانے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ ٹولی غریب ماؤں کو نشانہ بناتی تھی جو اپنے بچوں کو 8تا 10لاکھ روپئے میں فروخت کرتے تھے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بنگلورو کے کمشنر بی دیانند نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس ٹولی نے تاحال 10بچوں کو فروخت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹامل ناڈو کے ممتاز ڈاکٹرس اور چار دواخانے اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔
ریاکٹ میں شامل ڈاکٹروں کو ابھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ ریاکٹ میں شامل چار دواخانوں میں سے تین کو بند کردیا گیا۔“ سٹی سنٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) کے عہدیداروں نے ریاکٹ کو بے نقاب کرکے 20دن کے بچے کو ٹولی کے شکنجے سے بچالیا۔
انہوں نے شبہ ہونے پر ملزمین سے پوچھ تاچھ کی تھی جس میں پایا گیا کہ بچے کو فروخت کیا جارہا تھا۔“ ملزمین بچوں کو شبہ سے بچنے کاروں میں منتقل کرتے تھے۔
کمشنر دیانند نے مزید کہا کہ ٹامل ناڈو کے دواخانے، ڈاکٹرس اور بنگلورو کی خاتون ریاکٹ میں ملوث ہیں۔
آر آر نگر محلے کی تین خواتین سمیت چار افراد کو بچوں کی فروخت کے ریاکٹ کے ضمن میں گرفتار کیا گیا جن کی شناخت کنن راما سوامی، موروگیشوری، ہیما لتا اور شرنیا ساکنان ٹامل ناڈو کی حیثیت سے کی گئی۔ آر آر پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔