دوسہ بنانے، زلف تراشنے سے رقص تک،ووٹرس کو لبھانے امیدواروں کے اختراعی طریقے

[]

حیدرآباد: سڑک کے کنارے کھانے پینے کی جگہ پر دوسہ بنانے سے لیکر ہیرکٹنگ (زلف تراش) سیلون میں قینچی چلانے کی مہارت دکھانے کی کوشش کرتے ہوئے سیاست داں ایسے وقت رائے دہندوں کو لبھانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں جبکہ تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔

 کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی سے لے کر مقامی قائد تک کوئی بھی ایسا قائدنہیں ہے جو انتخابی مہم کے دوران اس طرح کی حرکتوں میں ملوث نہ رہا ہو جبکہ میڈیا آس پاس ہو تو، ووٹروں کو لبھانے کیلئے اس طرح کی اختراعی سرگرمیاں انجام دینے ہر سیاسی لیڈر کو شش ضرور کرے گا۔

 گزشتہ ماہ کانگریس کی انتخابی مہم وجئے بھیری کے دوران راہول گاندھی، ایک فوڈاسٹال پر ٹھہر گئے اور دوسہ بنایا علاوہ ازیں انہوں نے وہاں موجود لوگوں مالک اسٹال سے بات چیت بھی کی۔ مجلس کے صدر اسد الدین اویسی، عموماً ایسے حلقوں میں پدیاترا کرتے ہیں جہاں، ان کی جماعت کے امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔

اسد اویسی نے اپنے حامیوں و مداحوں کے ساتھ ایک ریٹری میں اڈلی اور دوسہ کا ذائقہ چکھا۔ تلنگانہ کے وزیر و بی آ رایس امیدوار پووڈا اجئے کمار نے انتخابی مہم چلاتے ہوئے کھمم میں ایک سیلون شاپ پر زلف تراشنے کیلئے قینچی چلانے کیلئے اپنی مہارت استعمال کرنے کی کوشش کی۔ اجئے کمار، حلقہ کھمم سے قسمت آزمارہے ہیں۔

 فوڈ اسٹالس پر چائے بنانا، اور کمسن بچوں کا بوسہ لینا، انہیں نہلانا اور انہیں کھلانا ایسے عام مناظر ہیں جو انتخابی مہم کے دوران اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔ ایک اور وزیر ملاریڈی جو حلقہ میڑچل سے انتخاب لڑرہے ہیں، نے خواتین کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے اچانک ایک معمر خاتون کو گود میں بٹھالیا اور ریڈی نے دو انگلیوں سے فتح کا نشان دکھا یا جبکہ اس وقت ان کے حامی ملا ریڈی زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔

یہی نہیں بلکہ ملاریڈی نے تلنگانہ کی مخصوص تھاپ تین مارملنا پر رقص بھی کیا۔ محبوب نگر کے بی آر ایس کے امیدوار و ریاستی وزیر سرینواس گوڑ، ریالی کے دوارن دیکھا کہ چند خواتین مونگ پھیلی کے کھیت میں کام رہی ہیں۔

 وہ فوری رک گئے اس کھیت میں جاکر خواتین کے ساتھ فصل کاٹنے لگے۔ سرینواس گوڑ نے ایک خاتون کو آوا(نانی) کہہ کر پکارا اور ان سے بی آر ایس کے نشان کار کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے ان خواتین میں کار کے نشان کے پمفلٹس بھی تقسیم کئے چند مقامات پر انتخابی میدان میں موجود امیدواروں کے بچے اور اہلیہ بھی مہم چلا رہی ہیں اور ووٹروں سے آشیرواد کی درخواست کررہی ہیں۔

بانی پرجا سنتھی پارٹی کے اے پال نے ووٹروں سے کہا کہ وہ کسی پارٹی کو ووٹ نہ دیں۔بتایا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پر جا سنتھی پارٹی کو عام نشان دینے سے انکار کے بعد اے کے پال نے یہ اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے انتخابی نشان کے طور پر ہیلی کاپٹر الاٹ کرنے کی انہوں نے درخواست کی تھی مگر بی آر ایس اور کانگریس نے ان کے خلاف سازش رچی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *