[]
سوماجی گوڑا پریس کلب حیدرآباد میں ہفتہ 11 نومبر کو قومی یوم تعلیم کے موقع پر ٹی آل میوا کے زیراہتمام،ریاستی سطح کے بہترین اساتذہ و ملازمین کو “اسٹیٹ بسٹ ایمپلائی” ایوارڈ سے نوازا گیا ، منتخب ہونے والے اساتذہ و ملازمین کو شال، اسناد کے ساتھ مومنٹو اور یادگاری نشان سے نوازا گیا۔ اس موقع پر صدر ٹی آل میںوا جناب فاروق حسین صاحب نے اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور اس کی روشنی میں ہماری نسلوں کو روشن مستقبل کا راز بانٹا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف اساتذہ کے ساتھ ہیں بلکہ ریاست کے تمام ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملازمین کے دیرینہ مسائل کے حل کرنے کے لئے ہمیشہ دستیاب رہیں گے۔
جناب اویس قادری صاحب معتمد عمومی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یونین 213 محکمہ جات کا احاطہ کرتی ہے اور ہر محکمے میں مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی اور نوجوانوں کو سرکاری ملازمت کے لئے رہنمائی انجام دیتی ہے ، یونین کی جانب سے پیش کی گئیں مختلف یاداشتوں پر روشنی ڈالی اور ایک لایحہ عمل کے ذریعے دیگر مطالبات کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کا تیقن دیا۔
اس موقع پر شاہد علی حسرت نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد ایک Reader تھے اورReader ہی Leader بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جس محکمے میں ہیں جہاں بھی کام کرتے ہیں وہ ہمارا Circle Of Influence ہے وہاں اثر انداز ہو کر قوم و ملت کے نو نہالوں کی شخصیت کی تعمیر کریں اور ملازمت کے نئے مواقعوں کے لیے زمین تیار کریں۔
اس موقع پر میڈچل ملکاجگیری کے صدر محمد اسماعیل صاحب اور ٹی آل میںوا کے مختلف ذمہ داران نے کہا کہ ٹی آل میوا ریاست کے ہرسرکاری ملازم کی اپنی یونین ہے اور ہمیشہ تمام ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے یونین کی جانب سے انجام دی گئی خدمات کا مختصر خلاصہ بیان کیا۔
ڈاکٹر فہمیدہ تبسم صاحبہ نے کہا کہ استاد وہ واحد ہستی ہے جو ہر طالب علم کی کامیابیوں کو اپنی کامیابی سمجھتا ہے ۔ آپ ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں یا انجینئر، معاشرے کو صحیح راستے پر لانے کا بیڑا اٹھاییں۔
اس موقع پر جناب ولایت علی صاحب سرور نگر،جناب محمد اسماعیل صاحب صدر میڑچل ،جناب محمد مجیب صاحب صدر گدوال ،جناب محمد ہدایت اللہ صاحب صدر RTC ونگ ،جناب خواجہ معین الدین صاحب صدر ناگر کرنول ،جناب محمد تقی الدین صاحب سرپرست تنظیم ،جناب محمد جاوید احمد صاحب کنوینر پینشنرز ونگ اور مختلف یونیورسٹیز اور کالجس کے پروفیسرس، لیکچرس مختلف اضلاع کے ملازمین و اساتذہ ،دانشوران اردو و موجود تھے۔