[]
تل ابیب: غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط کی گئی جارحیت سنگین المیوں اور سانحات کو جنم دے رہی ہےاور ہر گذرتے لمحے غزہ کے عوام ایک نئے قتل عام اور تباہی کو دیکھ رہے ہیں۔
تباہی اور بربادی کی اس جنگ میں کئی حاملہ خواتین بچوں کو جنم دیتے ہوئے اپنی جان سے گذر رہی ہیں۔غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال کو جمعہ کے روز اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہاں پرموجود لوگ جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
اس تناظر میں جمعہ کے روز خبر رساں ایجنسی ’رائیٹرز ‘ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ سوشل میڈیا پر عوامی توجہ کا مرکز ہے۔
ویڈیو میں ایک فلسطینی خاتون کو اپنی نوزائدہ پوتی جس کی عمر صرف چھ گھنٹے ہے کو اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔خاتون کا کہنا ہے کہ “بچی ساڑھے چھ بجے پیدا ہوئی اور ہم 9 بجے نکل پڑے، اسے اور اس کی ماں کو سکون کا ایک لمحہ بھی نہیں ملا خدا کی قسم اسے دودھ نہیں پلایا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ الشفاء ہسپتال جسے جمعہ کے روز اسرائیلی میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا ہسپتال ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ حماس کے ارکان الشفاء ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں کے نیچے کمانڈ سینٹرز اور سرنگوں میں رہ رہے ہیں۔