[]
سپریم کورٹ نے منگل کو واضح کیا کہ پٹاخے پھوڑنے کے خلاف اس کی طرف سے جاری کردہ ہدایات صرف دہلی-این سی آر کے لیے نہیں ہیں، بلکہ تمام ریاستوں کے لیے ہیں
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو واضح کیا کہ پٹاخے پھوڑنے کے خلاف اس کی طرف سے جاری کردہ ہدایات صرف دہلی-این سی آر کے لیے نہیں ہیں، بلکہ تمام ریاستوں کے لیے ہیں۔ عدالت نے ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ فضائی / صوتی کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔
جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ ہندوستان میں پٹاخوں کی فروخت، خرید اور استعمال پر پابندی کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ عرضی گزار نے ریاست راجستھان کے لیے ایک عرضی دائر کی ہے جس میں عدالت عظمیٰ سے سابقہ احکامات کو نافذ کرنے کی ہدایت مانگی گئی ہے۔
عرضی گزار نے عدالت سے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا حکم صرف دہلی-این سی آر پر لاگو ہوتا ہے، حالانکہ یہ پورے ملک پر لاگو ہوتا ہے۔‘‘ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس سندریش نے کہا کہ ایک غلط فہمی ہے کہ جب ماحولیاتی معاملات کی بات آتی ہے تو یہ صرف عدالت کا کام ہے۔
عدالت نے کہا کہ ریاست راجستھان کو اس کے پہلے حکم پر عمل کرنا چاہیے، اور ریاستوں کو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، خاص طور پر تہوار کے موسم میں۔ عدالت نے کہا، اصل کام لوگوں کو بیدار کرنا ہے۔ 2018 میں، عدالت عظمیٰ نے پٹاخوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگا دی اور بعد میں کہا کہ پابندی جاری رہے گی اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;