[]
مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے باہر فلسطین کے حق میں اب تک کے سب سے بڑے احتجاج میں مظاہرین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
ایک شخص نے بینجمن فرینکلن کے مجسمے کو بھی فلسیطنی مفلر پہنا دیا، فلسطینیوں سے یک جہتی کےلیے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں مظاہرین کا سمندر اُمڈ آیا۔
جکارتہ کے نیشنل مونومنٹ کے اطراف میں دو ملین مارچ کی کال مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے دی گئی۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے نیویارک، لندن، پیرس، برلن، اوسلو اور بیونس آئرس سمیت دنیا کے مختلف دارالحکومتوں میں مظاہرے کیے گئے۔
ادھر اسرائیل میں ہزاروں افراد جعلی وزیراعظم بن یامن نیتن یاہو کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے نیتن یاہو کی رہائش گاہ پہنچ گئے اور وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔