[]
بنگلورو: چیف منسٹر سدارامیا نے وزیراعظم نریندر مودی سے ”زولجینسما“ نامی انجکشن پر درآمدی محصولات معاف کرنے اور نادر پیدائشی مرض میں مبتلا 15ماہ کے لڑکے کو مالی مدد فراہم کرنے کی درخواست کی۔
چیف منسٹر نے اس ضمن میں مودی کو مکتوب تحریر کرکے بچے کے علاج کے لیے درکار مہنگے ترین 17.5کروڑ کے سنگل ڈوز انجکشن کی خریدی میں بچے کے خاندان کو درپیش مالی چیلنج کی نشاندہی کی۔ سدارامیا نے اپنے مکتوب میں کہا کہ میں آپ کے علم میں ہماری ریاست کے ایک بچے کا معاملہ لارہا ہوں۔
کرناٹک کا موریا نامی 15ماہ کا بچہ ایک اسپائنل مسکولر ایٹروفی (ایس ایم اے)نامی سنگین بیماری سے لڑرہا ہے۔ ہماری طبی برادری نے ہمیں زولجینسما نامی انجکشن کی شکل میں ممکنہ علاج کے بارے میں اطلاع دی۔“
یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس مہنگے سنگل ڈوز انجکشن کی تخمینہ قیمت17.5کروڑ روپئے ہے جو خاندان کے لیے بڑا مالی چالنج ہے انہوں نے کہا کہ جہاں اس دوا کی قیمت بذات خود حد سے زیادہ مہنگی ہے، اس پر اضافی درآمدی محصولات مالی بوجھ میں اضافہ ہے جو اس زندگی بچانے والی دوا کو ان کے لیے تقریباً ناقابل رسائی بناتے ہیں۔
27/ اکتوبر کو تحریر کردہ مکتوب کو چہارشنبہ کے روز چیف منسٹر دفتر کے ایکس پر پوسٹ کیا گیا۔ مودی سے بچے کے علاج کے لیے درکار زولجینسما پر درآمدای محصولات کو معاف کرنے وزارت فینانس کو ہدایت دینے کی درخواست کرتے ہوئے سدارامیا نے انہیں انجکشن کی خریدی میں مدد کے لیے پی ایم کیرس فنڈ سے مالی مدد کرنے کی خواہش کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ہمدردانہ اقدامات بچے کے خاندان کا مالی بوجھ کم کریں گے اور اپنے بچوں کی صحت و تندرستی کے ملک کے عہد کی بھی عکاسی کریں گے۔“ انہوں نے کہا کہ میں اس درخواست کی منفرد نوعیت کو تسلیم کرتا ہوں۔
میرا حقیقی طورپر ماننا ہے کہ صورت حال کی سنگینی اور معصوم بچے کی زندگی جو ہوا میں معلق ہے ہمارے اجتماعی قدم اور مدد کی متقاضی ہے۔ میں پُراعتماد ہوں کہ اپنی مہربان مداخلت سے ہم اجتماعی مدد فراہم کرکے موریا او راس کے خاندان کے لیے امید کی کرن بن سکتے ہیں۔