[]
بولیویا ان اولین ممالک میں شامل ہے جس نے غزہ کی جنگ پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو فعال طور پر توڑ دیا ہے۔
چلی نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے بعد مشاورت کے لیے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ملک کی وزارت خارجہ نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا، “چلی ان فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسے انتہائی تشویش کے ساتھ دیکھتا ہے۔ دوسری جانب بولیویا نے پہلے ہی اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات توڑ لئے ہیں۔ بولیویا نے ‘انسانیت کے خلاف جرائم’ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
بولیویا کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ ملک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رہا ہے اور اس پر غزہ کی پٹی پر حملوں میں “انسانیت کے خلاف جرائم” کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بولیویا کی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے منگل کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں، اور اسرائیل پر غزہ کی پٹی پر حملوں میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔
خبروں کی اطلاع کے مطابق نائب وزیر خارجہ فریڈی ممانی نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ بولیویا نے “غزہ کی پٹی میں ہونے والے جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت اور مذمت میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
بولیویا ان اولین ممالک میں شامل ہے جس نے غزہ کی جنگ پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو فعال طور پر توڑ دیا۔
;