کانگریس پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام: کے سی آر

[]

حیدر آباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ کانگریس دغابازوں کا ٹولہ ہے۔ آج حضور نگر میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 1956 میں کانگریس کی ایک چھوٹی سی غلطی سے تلنگانہ کو 56 سال تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

علاقہ ترقی اور خوشحالی سے محروم کردیا گیا۔ پینے کے لئے اور آبپاشی کے لئے پانی نہیں تھا، برقی نہیں تھی، پروجیکٹس کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی، ہم کو جگہ جگہ پر آنسو بہانے کے لئے مجبور کیا گیا، روزگار اور فنڈس کی قلت تھی جس کی وجہ سے دوسری تحریک تلنگانہ شروع کرنا پڑا۔

کے سی آر نے کہا کہ اس وقت بھی یہی کانگریس نے عوام کو دھوکہ دیا۔ 2004ء میں تلنگانہ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے ہم سے انتخابی مفاہمت کی گئی۔ عہدے حاصل کرلئے اور ہمارے ساتھ دھوکہ کیا۔

 مگر ہم نے ہمت نہیں ہاری، 14 سال تک جدوجہد کی اور خوابوں کی ریاست تلنگانہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے جب ہم اپنی جاں کو خطرہ میں ڈال کر بھوک ہڑتال کررہے تھے، کانگریس قائدین ہمارا ساتھ دینے کے بجائے مذاق اُڑا رہے تھے۔

کسی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔ حیلہ بہانے بناتے رہے۔ دہلی میں کانگریس ہائی کمان تلنگانہ میں مقامی کانگریس قائدین دھوکہ دیتے رہے۔ جب تلنگانہ بن گیا تو اِس کا سہرا اپنے سر لینے کی کوشش کرنے لگے مگر یہاں کے عوام نے دور اندیشی اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس کو اقتدار حوالہ کیا۔ ہم نے رات دن محنت کی۔

ریاست کو ترقی کی سمت گامزن کیا۔ کانگریس قائد اتم کما ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ میری سچائی سے ان کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگر جنا ساگر نہرو نے تعمیر کروایا۔ ہاں میں نے کب کہا کہ ناگر جنا ساگر ہم نے تعمیر کرایا مگر کیا اس حقیقت سے انکار کیا جاسکتا ہے کہ ناگر جنا ساگر کو اصل مقام پر تعمیر نہیں کیا گیا۔

لفٹ کنال سے ہم کو درکار پانی فراہم نہیں ہورہا ہے۔ رائٹ کنال ہمیشہ بہتی رہتی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ کیا ہم اِس بات کو بھول سکتے ہیں کہ 2003ء میں لفٹ کنال میں پانی چھوڑنا اچانک بند کردیا گیا تھا جس سے ہمارے کسانوں کو بھاری نقصانات برداشت کرنا پڑا تھا۔

 کے سی آر نے کہا کہ جب ضلع نلگنڈہ کے عوام کے ساتھ مسلسل ناانصافی کی جارہی تھی، اُس وقت تلنگانہ کانگریس کے قائدین کیوں خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے تھے۔ ہم نے رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعہ کسانوں میں اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی۔

کسانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے نتائج آج ہمارے سامنے ہیں۔ ہم چاول کی پیداوار میں پنجاب کو پیچھے چھوڑ کر ملک بھر میں پہلے مقام پر پہنچ چکے ہیں۔

 سیدی ریڈی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس قائد ریونت ریڈی پر تنقید کی اور کہا کہ حیدر آباد میں اے سی مکان میں رہنے والے شخص کو کسان کی تکالیف کیسے معلوم ہوں گی۔ راہول گاندھی جن کو کھیت میں مشقت کیا ہوتی ہے کا پتا نہیں ہے۔ انہوں نے قائد سیدی ریڈی کے حق میں ووٹ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *