[]
کولکتہ: پاکستان نے 205 رنز کا ہدف 33 ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ فخر زمان 81 اور عبداللہ شفیق 68 رنزنے کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
منگل کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز سٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا اور پوری ٹیم 204 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
بنگلہ دیش کی جانب سے محموداللہ 56، لٹن داس 45 اور شکیب الحسن 43 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم نے تین تین اور حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ آج کی جیت کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے جبکہ بنگلہ دیش کی نویں پوزیشن ہے۔
پاکستانی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیم میں تین تبدیلیاں کی تھیں۔ امام الحق کی جگہ فخز زمان، شاداب خان کی جگہ اُسامہ میر اور محمد نواز کی جگہ آغا سلمان کو شامل کیا گیا۔
205 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے اوپنرز نے اننگز کا محتاط آغاز کیا لیکن اس کے بعد فخز زمان اور عبداللہ شفیق نے اپنی بیٹنگ سے شائقین کرکٹ کو خوب لطف پہنچایا۔ کئی میچز کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے فخر زمان نے جہاں چھکوں کی بارش کی وہیں عبداللہ شفیق نے کئی دلکش چوکے لگائے۔
دونوں کے درمیان 128 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی جس کے بعد عبداللہ شفیق نو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 69 گیندوں پر 68 رنز بنا کر مہدی حسن میراز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
عبداللہ کے آؤٹ ہونے کے باوجود فخر زمان نے اپنا بلا نہ روکا اور بنگلہ دیشی بولرز پر لاٹھی چارج جاری رکھا۔ پر بابر اعظم وکٹ پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور مہدی حسن کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ پکڑا بیٹھے۔
فخر جو آج بہترین فارم میں تھے اور امید تھی کہ وہ اپنی سینچری مکمل کر لیں گے لیکن وہ بدقسمت رہے اور مہدی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 74 گیندوں پر سات چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 81 رنز بنائے۔
یہ ٹورنامنٹ میں اب تک کسی بھی پاکسانی بیٹر کی جانب سے ایک اننگز میں لگائے جانے والے سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ محمد رضوان اور افتخار احمد بالترتیب 25 اور 15 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔