[]
مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بالآخر عرب لیگ نے کل شام ایک بیان جاری کرکے غزہ جنگ کے بارے میں ایک اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ درحقیقت غزہ میں 24 دن کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد بالآخر عرب لیگ نے اعلان کیا کہ 11 نومبر کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جائے گا! جس میں غزہ میں جنگ کے بارے میں بات کریں گے۔
مہر کے مطابق چند روز قبل قاہرہ امن اجلاس میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی گروپوں کو دہشت گرد قرار دئے جانے پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور وہ واک اوٹ کر گئے تھے۔
ابوالغیط کے اس بیان پر عرب دنیا کے میڈیا حلقوں اور سوشل میڈیا کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا جس دوران انہوں نے نام نہاد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے بیان کی شدید مذمت کی۔
چونکہ یہ اتحاد صیہونی حکومت کے واضح جنگی جرائم کے باوجود فلسطینی قوم کی حمایت کے لیے کوششیں نہیں کرتا اور فلسطینی قوم کی مزاحمت کے خلاف غاصب رجیم کی حمایت کرتا ہے، اس لیے اب اس کا نام عرب لیگ سے تبدیل کر کے عرب نارملائزیشن یونین رکھا جائے کیونکہ یہ نام اس یونین کے موجودہ حالات (اسرائیل نوازی) کی بہتر وضاحت کرتا ہے اور ان کے قول اور فعل سے مطابقت بھی رکھتا ہے۔