کانگریس اب سماج وادی پارٹی قائد محمد اعظم خان کے لئے لڑے گی

[]

لکھنو: ایک غیرمتوقع پیشرفت میں اترپردیش کانگریس‘ سینئر سماج وادی پارٹی قائد محمد اعظم خان کی تائید میں آگئی جو فی الحال مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں سے پریشان ہیں۔

یوپی کانگریس اقلیتی مورچہ کے سربراہ شاہنواز عالم نے کہا کہ ہم نومبر میں اپنی پارٹی کی اقلیتی کمیٹی کی میٹنگ میں بی جے پی دورِ حکومت میں مسلمانوں بشمول اعظم خان پر بڑھتے مظالم پر تبادلہ خیال کریں گے۔

میٹنگ میں ہمارے سینئر قائدین بھی موجود ہوں گے۔ میٹنگ کے بعد ہم مسلمانوں تک رسائی کریں گے۔ اس اقدام کو کانگریس کی مسلمانوں کو اپنا حامی بنانے کی کوشش کے طورپر دیکھی جارہا ہے جو ایودھیا تحریک کے دوران سماج وادی پارٹی کی طرف راغب ہوئے تھے۔

کانگریس اقلیتوں کو یہ اشارہ دینے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ ان سبھی کے لئے آواز اٹھانے پر آمادہ ہے جو یہ سمجھتے ہوں کہ بی جے پی دور میں ان کا استحصال ہورہا ہے۔ قومی سطح پر اپنی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لئے کانگریس کو یوپی میں اپنی کھوئی ہوئی ووٹر بنیاد دوبارہ حاصل کرنی ہوگی۔

یہ پہل اس لحاظ سے زیادہ اہم ہوجاتی ہے کہ سماج وادی پارٹی‘ اعظم خان کے پیچھے اتنی قوت سے کھڑی نہیں ہوئی جیسا کہ اسے کھڑا ہونا چاہئے تھا۔ صدر یوپی کانگریس اجئے رائے نے کہا کہ ہم اعظم خان کے لئے لڑیں گے۔ وہ سماج وادی پارٹی میں ہوسکتے ہیں لیکن ہم ان کے لئے لڑیں گے۔

مغربی یوپی میں جہاں کبھی اعظم خان کا دبدبہ تھا‘ کئی بااثر مسلم قائدین یا تو کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں یا 5 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کے بعد شامل ہونے والے ہیں۔ نومبر کی میٹنگ کے بعد کانگریس مسلمانوں سے جڑنے کی مہم چلانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

وہ چائے خانوں میں مسلمانوں کے چھوٹے گروپس کے ساتھ میٹنگ کرے گی۔ کانگریس کے بعض سینئر قائدین کا ماننا ہے کہ اعظم خان کا مسئلہ اٹھانے سے انہیں مسلم اکثریتی رام پور اور قریبی علاقوں سنبھل اور مرادآباد سے بھی جڑنے میں مدد ملے گی۔

سیاسی ماہرین کا تاہم ماننا ہے کہ کانگریس کو اعظم خان معاملہ میں سماج وادی پارٹی کو ناراض کرنے سے محتاط رہنا ہوگا کیونکہ وہ اپوزیشن انڈیا اتحاد میں کانگریس کی حلیف ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *