[]
بیجنگ: اسرائیل فلسطین تنازعہ پر چین نے اچانک اپنا موقف تبدیل کرلیا ہے۔ چین نے تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ جنگ کے بارے میں اس کے موقف پر تنقید کے بعد چین نے یہ بات کہی ہے جبکہ اس کے وزیر خارجہ وانگ یی واشنگٹن کے ایک اعلیٰ سطحی دورے کی تیاری کر رہے ہیں۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق وانگ یی نے اپنے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن سے پیر کو ایک ٹیلی فون کال میں کہا کہ ہر ملک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن اسے بین الاقوامی انسانی قوانین کی پابندی کرنی چاہیے اور شہریوں کی حفاظت بھی کرنی چاہیے۔
ان ریمارکس کو پہلی بار بیجنگ کے اس بات کو تسلیم کرنے کے طور پر دیکھا جارہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے جسے امریکہ اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ہفتے مصر اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ مسئلہ فلسطین کے جلد از جلد ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لئے آگے بڑھا جاسکے۔
تاہم چین نے ابھی حماس کی مذمت کرنے سے گریز کیا ہے جس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملہ کرتے ہوئے کئی لوگوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔