[]
انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا اعلان نہیں کیا جاتا کسی بھی سیاسی رہنما کو ان کے گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ کی حکمت عملی 25 اکتوبر کو گاؤں انتروالی سراٹی میں طے کی جائے گی۔ پاٹل نے کہا کہ وہ اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال کے دوران پانی، دوا اور علاج قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاستی حکومت کو کافی وقت دیا، لیکن اب ہم انہیں زیادہ وقت نہیں دیں گے، اگر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع ہوتی ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ انہوں نے مراٹھا برادری کے نوجوانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ خودکشی جیسا فیصلہ جلد بازی میں نہ لیں اور تحریک پرامن ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرتشدد تحریک کی حمایت نہیں کریں گے۔