[]
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز عارض خان کی سزائے موت میں تخفیف کرتے ہوئے اسے عمرقید میں تبدیل کردیا۔ 2008 کے سنسنی خیز بٹلہ ہاؤز انکاؤنٹر میں جس کے دوران دہلی پولیس کے تمغہ یافتہ انسپکٹر موہن چند شرما ہلاک ہوگئے تھے‘ خاطی قراردیئے جانے کے بعد عارض خان کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس امیت شرما نے ٹرائل عدالت کے حکم کو برقرار رکھا تھا جس کے ذریعہ عارض خان کو پولیس عہدیدار کے قتل کا خاطی قراردیا گیا تھا تاہم عدالت نے سزائے موت کی توثیق کرنے سے انکار کیا تھا۔
فیصلہ کی تفصیلی کاپی کا انتظار ہے۔ خاطی کے وکیلوں اور ریاست نے اپنی بحث مکمل کرلی تھی جس کے بعد بنچ نے اگست میں اس مسئلہ پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔
ٹرائل عدالت نے 8 مارچ 2021 کو عارض خان کو مجرم قراردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ بات پوری طرح ثابت ہوگئی ہے کہ اس نے اور اس کے ساتھیوں نے پولیس عہدیدار کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
عدالت نے کہا تھا کہ یہ جرم شاذونادر ہونے والے جرائم کے زمرہ میں آتا ہے جس پر اعظم ترین سزا دینا ضروری ہے اور اسے مرتے دم تک پھانسی پر لٹکایا جائے۔
عدالت نے 15 مارچ 2021 کو عارض خان کو سزائے موت سنائی تھی اور اس پر 11 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا اور یہ واضح کیا تھا کہ 10لاکھ روپے شرما کے ارکان ِ خاندان کو فوری جاری کئے جائیں۔ بعدازاں ہائی کورٹ کو عارض خان کی سزائے موت کے بارے میں توثیق کے لئے ایک حوالہ روانہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جب ٹرائل عدالت کسی شخص کو سزائے موت سناتی ہے تو ہائی کورٹ اس کے فیصلہ کا جائزہ لیتی ہے اور مجرم کو سزا دیئے جانے سے پہلے سزا کی توثیق کرتی ہے۔