[]
وزیر اعلیٰ دفتر کا کہنا ہے کہ معاشی و سماجی حالت کی تشخیص کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد اس کی بنیاد پر ریاستی حکومت سودیشی اقلیتوں کے سماجی و معاشی اور تعلیمی ترقی کے لیے سرکاری منصوبے بنائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ اتوار کو ہی آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے مسلمانوں کے تعلق سے ایسا بیان دیا تھا جو تنازعہ کا شکار ہو گیا تھا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بی جے پی کو ’چار کے میاں لوگوں‘ کا اگلے دس سالوں تک ووٹ نہیں چاہیے۔ چار کے میاں لوگوں سے وزیر اعلیٰ کا مطلب بنگالی بولنے والے مسلم طبقہ سے تھا۔