[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے حکومت اعلی عہدیداروں، اسلامی ممالک کے سفیروں اور وحدت سلامی کانفرنس کے مہمانوں سے خطاب کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہماری زبان رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت بیان کرنے اور ہماری عقل ان کی شخصیت کو سمجھتے سے قاصر ہے۔ آپ کی عظمت کی ضخیم کتاب سے ایک کلمہ ادا کروں تو یہی کہہ سکتا ہوں کہ عالم ہستی کے ایک تابندہ خورشید کا پوری انسانیت پر حق ہے۔
اسلام اور دیگر ادیان کے ماننے والوں آنحضرت کے احسان مند ہیں۔ کیونکہ اپ نے انسانیت کے ہر رکھ اور درد کی دوا پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ آج اسلام دشمنی ہر دور سے زیادہ شدت پکڑ گئی ہے۔ کسی ملک میں ایک جاہل اور نادان قرآن کریم کی توہین کرتا ہے اور ایک حکومت اس کی حمایت کرتی ہے۔ یہ صرف قرآن کی توہین کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کے پس منظر اور اس میں ملوث عناصر پر ہماری نظر ہونا چاہئے۔ یہ لوگ قرآن کی توہین کے ذریعے اس کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی بھول ہے۔ اس طرح اپنا چہرہ مخدوش کررہے ہیں۔
رہبر معظم نے صہیونی حکومت کی حالت زار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت روبزوال ہے۔ اسرائیل مصر اور عراق سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے کینہ رکھتا ہے۔ البتہ قرآن میں اللہ نے فرمایا کہ غم و غصے سے مرجاو۔
آج فلسطینی مقاومت ہر دور زیادہ پرجوش ہے۔ فلسطینی جوان صہیونی حکومت اور اس کے مظالم کے سامنے سینہ سپر ہوکر کھڑے ہیں۔ اللہ کے فضل وکرم سے کامیابی فلسطینی عوام کا مقدر ٹھہرے گی اور چنانچہ امام خمینی نے کہا کہ اسرائیل کینسر کا پھوڑا ہے اس کو جلد مٹ جانا چاہئے۔