[]
انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اتوار کے دن قلب شہر میں ایک خودکش بمبار نے گرمائی تعطیلات کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل دھماکوآلہ کا بٹن دبادیا۔
دوسرا قاتل پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا۔ وزارتِ داخلہ کی عمارت کے قریب حملہ میں دوپولیس عہدیدار معمولی زخمی ہوئے۔ قاتلوں کے بارے میں فوری کوئی اطلاع نہیں۔
کرد اور اسلامک اسٹیٹ گروپس ماضی میں ملک بھر میں ہلاکت خیزحملے کرتے رہے ہیں۔ ترکی کے ایک وزیر نے بتایاکہ قاتل ایک لائٹ کمرشیل وہیکل(ایل سی وی) میں پہنچے تھے۔
ٹی وی فوٹیج میں بم کو ناکارہ کرنے والے اسکواڈس کو علاقہ میں پارک ایک گاڑی کے قریب حرکت میں دکھایاگیا۔ یہ علاقہ ترک پارلیمنٹ کے قریب واقع ہے۔ یہاں دیگر سرکاری عمارتیں بھی موجود ہیں۔
پولیس نے علاقہ کو گھیر لیا۔ ترک وزیر نے کہا کہ ایک حملہ آور نے خود کو دھماکہ سے اڑالیا جبکہ دوسرے کو ایسا کرنے سے روکنے سیدھے اس کے سرمیں گولی ماردی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف منشیات کے ڈیلرس اور منظم جرائم کا ارتکاب کرنے والی تنظیموں کے خلاف ترکی کی لڑائی جاری رہے گی۔
وزیر نے یہ نہیں بتایاکہ حملہ میں کس کا ہاتھ ہے۔ کسی نے بھی اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ سیکیوریٹی کیمرہ فوٹیج میں دیکھاجاسکتا ہے کہ وزارت کے سامنے ایک گاڑی آکررکتی ہے‘ایک شخص گاڑی سے اترکرعمارت کے باب الداخلہ کی طرف بھاگتا ہے اور خود کو دھماکہ سے اڑالیتا ہے۔
دوسرا شخص اس کے پیچھے جاتا دکھائی دیتا ہے۔ مصر نے جس نے 10 سال کی کشیدگی کے بعد ترکیہ سے اپنے تعلقات بحال کرلئے اس حملہ کی مذمت کی۔ انقرہ میں امریکی سفارتخانہ اور دیگر سفارتخانوں نے بھی حملہ کی مذمت کی۔