بیلسٹک میزائلوں کو کنٹرول کرنے کے لئے قطب جنوبی کا محل وقوع مناسب ہے، ایرانی بحریہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل شہرام نے ہفتے کے روز تہران میں شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (SUT) میں ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا: آج ہم نے 100 فیصد درست موسمیاتی پیشنگوئی کا سافٹ ویئر حاصل کر لیا ہے جسے ہم نے 86 ویں بحری بیڑے کے کرہ ارض کے گرد چکر لگانے کے مشن کے دوران استعمال کیا تھا۔

انہوں نے قطب جنوبی یا انٹارکٹیکا میں مستقل اڈہ قائم کرنے کے ایرانی بحریہ کے منصوبے پر اپنے حالیہ ریمارکس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قطب جنوبی کا محل وقوع کئی وجوہات کی بنا پر اہم ہے۔ عسکری لحاظ سے یہ علاقہ بیلسٹک میزائلوں کو کنٹرول کرنے کا بہترین مقام ہے اور دشمن اس علاقے کو استعمال کرتا ہے۔

ایڈمرل شہرام نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی بحریہ کو پہلے انٹارکٹیکا کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم بھیجنی چاہیے اور بیس کی تعمیر کے لئے درکار چیزوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارا اس بیس سے مسلسل رابطہ قائم رہنا چاہیے۔

ایرانی بحریہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا: ہم اس علاقے میں ماحولیاتی مطالعے کے لیے ایک گروپ بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج ہم میں یہ خود اعتمادی پائی جاتی ہے اور ہماری رائے میں ملک اس صلاحیت کا حامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی بحریہ کو برف پر کشتی رانی کے قابل بنانے کے لیے آئس بریکرز بنانے ہوں گے۔

ایڈمرل شہرام کا مزید کہنا تھا کہ آج بہت سے ممالک ہم سے ٹریننگ اور بحری جہاز سازی کے شعبے ٹریننگ کی مدد مانگ رہے ہیں جن میں سے بہت سی درخواستیں ڈینا کلاس ڈسٹرائرز کے شعبے میں موصول ہوئی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *