[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کلچرہاؤس کے زیر اہتمام 24ویں دوروزہ کل ہند مسابقۂ حفظ وقرائت قرآن کریم کاآغازعمل میں آیا،اس مسابقہ میں ہندوستان کی تقریبا 17 ریاستوں کے حفاظ کرام اور قاریان قرآن حصہ لے رہے ہیں ۔
جمعرات کے روزایران کلچر ہاؤس میں منعقدمسابقہ کا آغاز ایران سے آئے مشہور و معروف قاری محمدولی زادے نے قرآن مجیدکی تلاوت کلام پاک سے کیا، اس موقع پر ہندوستان میں ایران کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فریدعصرنے اپنے استقبالیہ کلمات میں حفاظ کرام اور قاریان قرآن کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے پاس جوکچھ بھی ہے وہ سب قرآن کی برکت سے ہے اورملت مسلمہ کے پاس جوبھی ہے وہ قرآن کامرہون منت ہے لہٰذا دشمن قرآن کریم کونشانہ بناتے ہیں اور اسے ہدف قرار دیتے ہیں کیونکہ عالم اسلام کی سب سے بڑی ثروت کا نام قرآن کریم ہے۔ان تمام مکرو فریب اورسازشوں کے درمیان قرآن کے تعلق سے ہماراجوفریضہ ہے ہم اس پرعمل پیرارہیں اور قرآن کریم کااحترام کریں اورجیسے بھی ممکن ہوہر ایک کواس کیلئے کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ قرآن کریم سے جوکچھ سیکھاہے اسے دوسروں تک بھی پہنچائیں کیونکہ علم وہ زکوٰة ہے کہ جسے ہم جتنازیادہ تقسیم کریں گے اس میں اتنا اضافہ ہوگا۔ڈاکٹر فرید عصر نے مزید کہاکہ قرآن کے تعلق سے ہمارابنیادی فریضہ یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کوظواہرتک محدودنہ کریں بلکہ قرآن کے معانی اورمفاہیم کوسمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کریں ۔چونکہ پوری بشریت کے لئے قرآن کریم کے جومفاہیم ، مضامین اوراسکے پیغامات ہیں انہیں سمجھنااوردوسروں تک پہنچانااورسمجھانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
ڈاکٹر فرید الدین فریدعصر نے مسابقہ کے تعلق سے کہا: بظاہر یہ مقابلہ ہے مگردراصل یہ ایک ایسا موقع ہے جہاں ہم ایک ساتھ ایک جگہ بیٹھ کرقر آنی ماحول میں سانس لیں اور قرآن کے تعلق سے اپنے لمحات کو گزاریں ۔ ڈاکٹر فرید الدین نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ حفظ و تلاوت کے ساتھ ساتھ قرآن کی تفسیر،ترجمہ اور مفاہیم پربھی توجہ اورگفتگو کریں اور وقت گزاریں نبی آخرالزماں ۖکی سیرت پرروشنی ڈالتے ہوئے ایران کے کلچرل کونسلرنے کہاکہ ہماری تمام ترتوجہ اس ذات گرامی کی طرف ہونا چاہئے جن کے وجودکی وجہ سے قرآن ہم تک پہنچا اور اگرآپۖ نہ ہوتے توشایدقرآن ہماری دسترس میں نہیں ہوتا۔
ہندوستان میں ایران کے کلچرل کونسلر نے کہا: افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسی عظیم الشان اورغیر معمولی ، منفرد اور یکتا شخصیت کے مالک کی شان میں بھی گستاخیاں ہوتی ہیں ،ایسے میں ہمارا فریضہ یہ ہے کہ ہم آپۖ کی سیرت کوسمجھیں اورنہ صرف اسلامی معاشروں میں بلکہ غیر اسلامی معاشروں تک بھی آپۖ کی سیرت کے پیغامات کوپہنچائیں اوراپنے بچوں ، نوجوان نسل،خواتین ،مرد، اپنوں اورغیروں کوبھی آپۖ کی زندگی کی روش کے بارے میں آگاہ کریں۔
مولانا مہدی باقر خان کی نظامت میں شروع ہوئے اس تاریخی مسابقے میں ایران سے آئے قاری حامد ولی زادے اورحافظ رسول آزمائش کے ساتھ مولانا حیدر مہدی کریمی،قاری محمد ریاض(ندوة العلماء ،لکھنؤ) اورحافظ محمدواصف قاسمی(دارالعلوم دیوبند) جج کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یہ سلسلہ جمعہ کوبھی جارہے گا اور بعدنمازعشاء ایران کلچرہاؤس میں منعقد جشن عید میلاد النبی میں نتائج کااعلان کرتے ہوئے کامیاب قاری اورحفاظ کوعلماء کرام کے ہاتھوں انعامات تقسیم کئے جائیں گے۔ مسابقہ کے کنوینر قاری محمدیاسین نے بتایا کہ مسابقے میں امتیازی مقام حاصل کرنیوالے حفاظ کو ایران میں ہونے والے بین الاقوامی مسابقات قرآنی میں شرکت کیلئے بھیجا جائیگا۔
اس موقع پر مرکز تحقیقات فارسی کے ڈائرکٹر قہرمان سلیمانی، مولاناغلام حسنین سمیت ملک کے مختلف مدارس کے اساتذہ اور کثیرتعداد میں طلاب موجود تھے۔