نگران حکومت کس حیثیت سے فلسطین کے اصولی موقف سے روگردانی کر رہی ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مخصوص سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، این جی اوز اور لبرل دانشوروں کے ذریعے اس تاثر کو عام کیا جا رہا ہے کہ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ اسرائیل کی غاصب ریاست کو تسلیم کرنا میں ہے، چند معاشی مفادات کے عوض فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے کی سوچی سمجھی سازش ناقابل برداشت ہے، رجیم چینج کا امریکی منصوبہ اپنے اصل اہداف کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ہے، نئی نسل کی ذہن سازی اور اسرائیل کو سازگار ماحول فراہم کرنا نہ صرف پاکستانی قوم کے ساتھ خیانت ہو گی، بلکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات سے بھی صریحاً انحراف ہو گا، صیہونی غاصب ریاست کے حوالے سے معمولی سی لچک کشمیر پر ہمارے موقف کو کمزور کرنے کا باعث بھی بنے گی، نگران حکومت کس حیثیت سے فلسطین کے اصولی موقف سے روگردانی اختیار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے فیصلے عوامی امنگوں اور زمینی حقائق کے مطابق ہونے چاہئیے نہ کہ کسی نام نہاد سپر پاور کے احکامات کے تابع، عوام کسی ایسے فیصلے کو قطعاً تسلیم نہیں کریں گے، جس سے  لاکھوں بے گناہ مظلوم فلسطینیوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والے غاصبوں کو تقویت ملے، سیاسی و معاشی عدم استحکام میں گھرے پاکستان میں غیر محسوس انداز سے صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کا تاثر ایک مخصوص لابی پھیلا رہی ہے، گھمبیر صورتحال میں مبتلا عوام کو بھی باور کرایا جا رہا ہے کہ مشکلات کا حل اسی ایشو میں ہی مضمر ہے، جبکہ پاکستان شروع سے ہی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے اصولی موقف پر قائم رہا ہے، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان پر یہ دباؤ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے اتنا نہیں ہے جتنا اسلامی ممالک کی طرف سے ہے، لیکن پاکستانی عوام کسی بھی صورت حکمرانوں کو اپنے مظلوم فلسطینی اور کشمیری بھائیوں سے خیانت نہیں کرنے دیں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *