[]
شیوسینا کے ترجمان سامنا میں لکھا گیا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر بحرانوں کی وجہ سے مذہب اور عقیدے کے جال میں پھنسے ہوئے ہم وطنوں کو پھنسانے کی سازش شروع ہو گئی ہے۔
شیوسینا کے منہ بولے اخبار سامنا میں ایک طرف گنیش چتھرتی کے تہوار کے ذریعے بھگوان سے تمام پریشانیوں کو دور کرنے کی دعا کی گئی ہے تو دوسری طرف ریاست میں شندے، بی جے پی اور این سی پی کی مشترکہ حکومت پر حملہ کیا اس کے علاوہ سامنا میں مرکزی حکومت کو لے کر بھی تبصرہ کیا گیا ہے۔
سامنا میں لکھا گیا کہ ‘ایک طرف خشک سالی، فصلوں کا نہ ہونا ، اس سے پیدا ہونے والا قرض کا بوجھ، اس کی وجہ سے کسانوں کی بڑھتی ہوئی خودکشی اور دوسری طرف حکمرانوں کے دھوکہ دہی کے اعلانات، یہ ریاست پر سنگین بحران ہے۔ ریاست کے لوگ آج دعا کر رہے ہوں گے کہ دہلی والوں نے جو اپنی سیاسی خود غرضی کے لیے مہاراشٹر پر بحران مسلط کئے ہوئے ہیں ان کو ہمیشہ کے لیے دور کر دیا جائے۔
مرکزی حکومت کو تحریرکئے گئے خط میں لکھا ہے – ‘مرکز کے ‘خود ساختہ’ حکمرانوں کے بارے میں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے۔ مہنگائی سے لے کر بے روزگاری تک، کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سے لے کر روزگار کے مواقع پیدا کرنے تک، مذہب سے لے کر ترقی تک، ملکی سلامتی سے لے کر نام نہاد خود انحصاری تک، صرف ڈنک اور غلط خبروں کے غبارے ہوا میں چھوڑے جا رہے ہیں۔ مختلف ریاستوں میں نسلی اور مذہبی پولرائزیشن کا کاروبار شروع ہو چکا ہے۔ حکمراں جماعت فسادات بھڑکانے اور سیاسی فائدے کے لیے اس کا فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
شیو سینا کے اخبار میں لکھا گیا ہے – ‘مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر بحرانوں کی وجہ سے مذہب اور عقیدے کے جال میں پھنسے ہوئے ہم وطنوں کو پھنسانے کی سازش شروع ہو گئی ہے۔ اس کے لیے ایودھیا میں شری رام مندر، یکساں سول کوڈ، ‘ایک ملک ایک قانون’ جیسے کئی مسائل کی ‘دھمکی’ دی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;