[]
گھوسی ضمنی انتخاب میں ایس پی نے برتری حاصل کر لی ہے، جس پر اکھلیش یادو نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈوزر اور بُل (بیل) سے پریشان عوام کا انتظامیہ کو یہ مناسب کرارا جواب ہے
لکھنؤ: اتر پردیش کے مؤ ضلع کی گھوسی اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ اس میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدوار سدھاکر سنگھ بڑی جیت کی طرف گامزن ہیں۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک وہ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان پر 33 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے آگے تھے۔
اس پر ایس پی صدر اکھلیش یادو نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے گھوسی میں جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے گھوسی کے عوام اور پارٹی امیدوار سدھاکر سنگھ کو بھی ان کی جیت پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ گھوسی میں عوام کی بڑی سوچ جیت گئی ہے۔ گھوسی نے ایس پی کے ‘انڈیا اتحاد’ کے امیدوار کو جتایا ہے اور اب کل بھی یہی نتیجہ آئے گا۔
اکھلیش یادو نے کہا ’’یہ مثبت سیاست کی جیت اور فرقہ وارانہ منفی سیاست کی شکست ہے۔ یہ پارٹی کے تنگ نظری اور ذات پات کی غلامی سے اوپر اٹھ کر کام کرنے والے امیدوار کی جیت اور ناکام امیدوار کی شکست ہے۔ یہ سماج کو تقسیم کرنے والی بی جے پی کی تخریب کاری اور منفی سیاست کی عبرتناک شکست ہے۔ یہ جھوٹے پروپیگنڈے اور بیان بازی کی شکست ہے۔ یہ واٹس ایپ اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جا رہیی ہے سماجی نفرت، گمراہ کن معلومات اور سیاسی جھوٹ کی شکست ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’یہ کرپشن، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل کی بھی جیت ہے۔ یہ گرگٹ جیسے امیدواروں کے لیے بھی پیغام ہے کہ عوام نے ان کے اصلی رنگ پہچان لیے ہیں۔ یہ انحراف اور دل بدل کی سیاست کرنے والوں کی شکست ہے۔ یہ بی جے پی کے غرور اور تکبر کو چکناچور کرنے والا نتیجہ ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا ’’یوپی ایک بار پھر ملک میں اقتدار کی تبدیلی کا لیڈر بنے گا۔ بھارت نے ‘انڈیا‘ کو جتانے کی شروعات کر دی ہے۔ یہ ملک کے مستقبل کی جیت ہے۔ یہ ایسا انوکھا الیکشن ہے جس میں ایک ایم ایل اے جیتا ہے لیکن ہارنے والے کئی پارٹیوں کے مستقبل کے وزیر ہیں۔ ‘انڈیا’ ٹیم ہے اور ’پی ڈی اے‘ حکمت عملی، ہمارا یہ نیا فارمولا کامیاب ثابت ہوا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;