کمبوڈیا میں ملازمت کے نام پر دھوکہ سے پہنچنے والے ہندوستانیوں کی تعداد میں اضافہ _ کمبوڈیا میں مقیم حیدرآبادی سید وسیم کا عوام کو مشورہ

[]

کمبوڈیا جنوب مشرقی ایشیا کا ایک ملک ہے۔ اس ملک کی سرحدیں ویتنام، اور تھائی لینڈ سے ملتی ہیں۔ اس کا دار الحکومت نوم پن ہے۔گزشتہ چند مہینوں سے ہندوستان کی مختلف ریاستوں بالخصوص کیرالا، تاملناڈو، مہاراشٹر اور تلنگانہ کے افراد کو یہاں کے ایجنٹس دھوکہ سے روزگار کے لئے کمبوڈیا بھیج رہے ہیں اور وہ وہاں پہنچنے کے بعد پریشان ہو رہے ہیں کیونکہ ان افراد کو دھوکہ سے وزیٹ ویزا پر بھیجا جا رہا ہے اور ان سے ڈھائی تا تین لاکھ روپئے وصول کئے جارہے ہیں

 

کمبوڈیا میں برسوں سے مقیم ایک حیدرآبادی  سید وسیم جن کا تعلق مشیرآباد سے ہے نے اردولیکس کے نمائندے سے فون پر تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کمبوڈیا میں ہندوستان سے ایجنٹ کے دھوکہ سے پہنچنے والے افراد کے حالات سے واقف کروایا۔سید وسیم نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں سے ہندوستان کی بعض ریاستوں بالخصوص کیرالا اور تلنگانہ سے بھی سینکڑوں افراد یہاں روزگار کے لئے پہنچے تھے لیکن انھیں یہاں پہنچنے کے بعد پتہ چلا کہ ان کا ویزا ورک پرمٹ یا جاب ویزا نہیں ہے بلکہ ایجنٹ نے انھیں وزٹ ویزا پر بھیجا ہے یہاں آنے کے بعد ان افراد کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ کمبوڈیا میں واقع ہندوستانی قونصلیٹ کے عہدیداروں سے انھوں نے خود نمایندگی کرتے ہوئے کئی دھوکہ سے پہنچنے والے کئی افراد کو انھوں نے قیام اور طعام کے انتظامات کئے۔ اور کئی افراد کو ہندوستان واپس بھیجنے میں قانونی مدد کی۔

 

سید وسیم نے بتایا کہ کمبوڈیا کا ایک ماہ کا وزٹ ویزا صرف ہندوستانی کرنسی کے 2400 روپے یعنی 30 امریکی ڈالر میں جاری ہوتا ہے لیکن ایجنٹ وزٹ ویزا کے ذریعے ہندوستان کے معصوم افراد کو یہاں روآنہ کرتے ہوئے لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں انہوں نے ہندوستان بالخصوص تلنگانہ اور حیدرآباد کے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ دھوکہ باز ایجنٹ کے چِکر میں نہ پڑیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ آج جمعرات کے دن بھی تین ہندوستانی افراد کو وطن واپس کرنے میں مدد کی گئی۔ جو دھوکہ سے یہاں آئے تھے انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا میں ملازمتوں کے مواقع ہیں لیکن یہاں آنے سے پہلے تفصیلات معلوم کرنی چاہیے۔کہ ان کا ویزا کس زمرے  کا ہے

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *