[]
بھارتی وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ جی 20 سربراہی اجلاس بھارت کے لیے صرف ایک اعلیٰ سطحی سفارتی کوشش ہی نہیں، بلکہ یہ ملک کے تنوع کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک طریقہ بھی ہے۔
دنیا کے اہم بیس ملکوں کے گروپ جی 20 کے سربراہی اجلاس شروع ہونے سے قبل، جس میں عالمی رہنما دنیا کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، میزبان بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے میٹنگ کے حوالے سے اپنے عزائم اور مقاصد کے متعلق ایک بلاگ تحریر کیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ بھارت کی جی 20 کی صدارت کس طرح عالم انسانیت پر مرکوز اپروچ پر مبنی ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ گلوبلائزیشن کے فوائد آخری فرد تک پہنچ سکیں۔
انہوں نے لکھا، “ایک زمین کے باسی کے طورپر ہم اپنے سیارہ کو بہتر بنانے کے لیے یکجا ہو رہے ہیں۔ ایک خاندان کے طورپرہم ترقی کی جستجو میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ اور ہم ساتھ مل کر ایک مشترکہ مستقبل کی طرف بڑھتے ہیں۔ ایک مستقبل، جو اس باہم مربوط زمانے کی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔”
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے دنیا کو، کیا نہیں کرنا ہے جیسے، سخت پابندی والے رویے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لکھا، “ہم سمجھتے ہیں کہ کیا نہیں کیا جانا چاہئے، جیسے سخت پابندی والے رویے سے ہٹ کر ایک ایسے زیادہ تعمیراتی رویہ کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے، جس میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے پر توجہ مرکوز کی جائے۔”
جی 20 سربراہی اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے تمام تر اقدامات
نئی دہلی جی 20 سربراہی اجلاس کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنا رہا ہے۔ اس اجلاس میں عالمی رہنما عالمی سیاسی کشیدگیوں، اقتصادی سست رفتاری اور خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی فہرست میں امریکی صدر جو بائیڈن، برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سمیت متعدد عالمی رہنما شامل ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب بھارت دنیا بھر کے رہنماوں کے اتنے طاقت ور گروپ کی میزبانی کررہا ہے۔ مودی نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ یہ بھارت کے لیے صرف ایک اعلیٰ سطحی سفارتی کوشش نہیں ہے بلکہ ملک کے تنوع کو ظاہر کرنے کا ایک طریقہ بھی ہے۔”
انہوں نے لکھا، “بھارت کے لیے جی 20کی صدارت صرف ایک اعلیٰ سطحی سفارتی کوشش نہیں ہے۔ جمہوریت کی ماں اور تنوع کی مثال کے طورپر ہم نے اس تجربے کے دروازے دنیا کے لیے کھول دیے ہیں۔”
وزیر اعظم مودی نے لکھا،” آج کسی بھی چیز کو بہت وسیع پیمانے پر انجام دینا ایک خوبی ہے، اور بھارت اس خوبی سے مزیّن ہے۔ جی 20 کی صدارت بھی اس سے مستشنیٰ نہیں ہے۔ یہ ایک عوامی تحریک بن چکی ہے۔ ہماری صدارت کی مدت کے اختتام تک بھارت کے طول و عرض میں 60شہروں میں 200سے زائد میٹنگوں کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں دنیا کے 125ملکوں سے تقریباً ایک لاکھ مندوبین کی میزبانی کی جائے گی۔ جی 20کی صدارت حاصل کرنے والے کسی بھی ملک نے اب تک اس قدر وسیع اور متنوع جغرافیائی وسعت کا احاطہ نہیں کیا ہے۔”
;