حیدرآباد: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی ناظم جامعہ عربیہ ارشاد العلوم، سلیمان نگر نے کہا کہ انسان سب سے زیادہ خدمت کا محتاج اس وقت ہوتا ہے جب اس کی روح قبض ہو جاتی ہے۔ وہ خود نہ اپنے کپڑے بدل سکتا ہے، نہ غسل کر سکتا ہے اور نہ ہی خود چل سکتا ہے۔ ایسے موقع پر اہل خانہ، عزیز و اقارب اور مسلمانوں کی ایمانی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھ کر تجہیز، تکفین اور تدفین کے انتظامات کریں۔
مولانا حسامی مسجد محمدیہ کپتان گڈہ، امیرپیٹ حیدرآباد میں منعقدہ تجہیز و تکفین کے تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس کیمپ کا انعقاد مسجد محمدیہ انتظامی کمیٹی اور صفا بیت المال انڈیا کے اشتراک سے کیا گیا۔
مولانا حسامی نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص کسی میت کو غسل دے، کفن پہنائے، خوشبو لگائے، اسے کندھا دے اور نماز جنازہ ادا کرے، اور اگر کوئی عیب دیکھے تو اسے چھپائے، تو وہ اپنے گناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے کے دن تھا۔
ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی میت کو کفن پہنائے گا، اللہ تعالیٰ اسے جنت کا قیمتی لباس پہنائیں گے۔ اس کے باوجود افسوس کی بات ہے کہ لوگ اس عظیم خدمت کو انجام دینے سے ہچکچاتے ہیں اور اسے باعثِ عار سمجھتے ہیں۔
مولانا نے مزید کہا کہ حدیث میں جنازے میں شریک ہونے پر ایک قیراط اور تدفین میں شامل ہونے پر دو قیراط کا ثواب بتایا گیا ہے۔ صحابہؓ نے پوچھا کہ قیراط کیا ہے؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ایک قیراط احد پہاڑ کے برابر ہے۔ غور کرنے کی ضرورت ہے کہ چند منٹوں میں جنازے میں شرکت کر کے کس قدر عظیم اجر حاصل کیا جا سکتا ہے۔
مولانا نے زور دیا کہ آج تجہیز و تکفین کے سلسلے میں شعور بیدار کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ بیشتر لوگ اسلامی طریقے سے میت کو غسل دینے، کفن پہنانے اور دفنانے کے طریقے سے ناواقف ہیں۔ حالانکہ موت ایک اٹل حقیقت ہے، اور ہر شخص کو اس دور سے گزرنا ہے۔ اس کے باوجود مسلمان تجہیز و تکفین کے اسلامی احکام سے غافل نظر آتے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ صفا بیت المال انڈیا نے اس عظیم خدمت کو عام کرنے کے لیے نمایاں کام کیا ہے۔ وقتاً فوقتاً تجہیز و تکفین کے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے، جہاں میت کو غسل دینے، کفنانے اور دفنانے کا مکمل اسلامی طریقہ سکھایا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے مستقل عملہ اور تربیتی ٹیم موجود ہے۔
مولانا نے ملت کے درد رکھنے والے افراد، مساجد کی انتظامی کمیٹیوں اور رفاہی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاقوں میں تجہیز و تکفین کے تربیتی پروگرام منعقد کریں تاکہ یہ سنت دوبارہ زندہ ہو۔
ورکشاپ میں حافظ محمد عبدالغفار اشرفی، انچارج شعبہ تجہیز و تکفین، صفا بیت المال انڈیا نے شرکاء کو عملی طور پر غسل، کفن اور دفن کے طریقے سکھائے۔ بڑی تعداد میں مصلین اور عوام نے شرکت کی اور اس تربیتی سیشن کو سراہا۔
مفتی محمد امین حسامی، امام و خطیب مسجد محمدیہ اور سرگرم نوجوانوں نے پروگرام کے انتظامات سنبھالے۔ آخر میں مولانا حسامی نے رقت انگیز دعا کی، جس پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔