کالی کٹ: جنگ بدر میں مسلمانوں کی فتح عظیم‘حق وباطل کی تاریخ کا پہلا فیصلہ کن معرکہ ہے، اس معرکہ میں مسلمانوں کی اصل طاقت ایمان اور جذبہ ایثار تھی۔ جس کے سبب مٹھی بھر مسلمانوں کو کفار کے لشکر پر فتح عظیم حاصل ہوئی۔
آج یہاں کالی کٹ کے مرکز نالج سٹی میں اصحاب بدر کی یاد میں منعقدہ بدرمولود، روحانی اجلاس گرانڈ افطار کے جم غفیر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ مسلمانوں کی اصل طاقت ایمان کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ غزوہ بدر میں بظاہر مسلمان تعداد میں کم تھے۔
لیکن ایمان اور اخلاص کی دولت سے مالا مال تھے۔عشق رسول اور جذبہ اطاعت نے فتح ونصرت دلائی۔ جس پر آج تک مسلمانوں کا فخر اور قیامت تک لئے مشعل راہ ہے۔
شیخ نے مذہبی رواداری، قومی یکجہتی،اتحاد اور روحانی عکاسی کی اہمیت پرزور دیا۔شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ نشہ آور چیزوں کا استعمال،ظلم وتشدد،اور قتل وغارت گری سے سماج کو پاک وصاف کرنے کیلئے روحانیت کی ضرورت ہے۔
مرکز نالج سٹی کے منیجنگ ڈائیریکٹر ڈاکٹر عبدالحکیم نے اپنے خطاب میں کہاکہ مکہ مدینہ ودیگر ممالک کی طرح کیرل میں بھی اصحاب بدر کی یاد منائی جاتی ہے، جس میں بدر مولود،ذکر،روحانی اجلاس اور دعائیہ اجتماع کا اہتمام ہے۔
اہل کیر ل اس موقع پر ذکر واذکار اور شب بیداری میں گذارتے ہیں۔ ڈاکٹر ازہری نے کہاکہ تاریخ بدر ہمیں صبر وتحمل اور تعلیم وتربیت کا درس دیتا ہے۔ کامیابی کا دارو مدار ایمان اور عمل پرہے۔ ملکی حالات پر ڈاکٹر ازہری نے کہاکہ مسلمانوں کو کسی میدان میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
مسلمان اپنے ایمان میں مضبوطی پید اکریں،اللہ بھروسہ رکھیں ہمیں ضرور کامیابی ملے گی۔ ڈاکٹر ازہری نے کہاکہ دینی تعلیم کے ساتھ ویلو ایجوکیشن کی سخت ضرورت ہے۔
ایمان ہماری دولت ہے اور تعلیم اسکا راستہ ہے بغیر اسکے کامیابی نہیں مل سکتی ہے۔ڈاکٹر ازہری نے کہاکہ کیرالہ میں روحانیت اور ذکر وصلوۃ کی پابندی نے تعلیمی معیار میں نمایاں شان برقرار رکھی ہے۔
واضح رہے کہ کیرالہ کے نالج سٹی جامع الفتوح انڈین گرانڈ مسجد میں اصحاب بدر کی یاد میں تیسرا ایک روزہ عظیم الشان گرانڈ افطار وروحانی اکانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں ۵۲ ہزار سے زائد مومنین نے اجتماعی افطارمیں شریک ہوئے۔
افطار تقریب میں مختلف مذاہب کے مذہبی لیڈر نے بھی شرکت۔اس طرح زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ایک ساتھ افطار میں شریک ہوئے، جوکہ مشترکہ روحانیت اور برادریوں کے ماحول کے فروغ نظارہ سامنے آیا۔جوکہ مذہبی ہم آہنگی اور اتحاد کی عظیم مثال تھی۔
پروگرام کا افتتاح سمستھا کیرالہ جمعیۃ العلما کے صدر ای سلیمان نے کیا۔سید علی بافقیہ نے دعا فرمائی۔ اہم خطبا میں سمستھا سکریٹری مولانا عبدالقادر، کیرالہ مسلم جماعت کے سکریٹری سید ابراہیم خلیل بخاری،ایس وائی ایس کے ریاستی صدر سید طحہ ثقافی کے اسماء قابل ذکر ہیں۔
پروگرام کا آغاز صبح ۰۱ بجے ختم القرآن بدر مولد جلسہ سے ہوا۔ ظہر بعد بدر اکاڈمی ٹاک، بعد نماز عصر اسماء البدریہ دعا مجلس،ساعۃ الاجابہ،اجتماعی افطار، مغرب بعد تعجیل الفتوح ذکر،محضرۃ البدریہ،تراویح،جلسہ اعتکاف اور آخر میں مجلس توبہ استغفار وقت سحری تک جاری رہا۔
آخر میں سادات کیرالہ نے اپنے روایتی انداز میں دعا فرمائی،فلک شگاف آمین کی صداؤں پوری مسجد گونج اٹھی۔ملکی امن وسلامتی کی دعااور صلوۃ وسلام پر تاریخ ساز کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔