ملعون راجا سنگھ کی پھر ایک مرتبہ اشتعال انگیز تقریر _ ہریانہ کے حسار میں زعفرانی تنظیم کے جلسہ عام میں اگلا زہر

[]

حیدرآباد _ 7 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) تلنگانہ بی جے پی کا  معطل ایم ایل اے وائی ملعون ٹی راجا  سنگھ نے 6 ستمبر کو ہریانہ کے حسار میں دائیں بازو کی ایک تنظیم کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں اشتعال انگیز بیانات دے کر ایک بار پھر ہائی کورٹ کے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس تقریب کی ایک ویڈیو جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہے

 

ملعون راجا سنگھ کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’میں ان لوگوں کا سر قلم کروں گا جو بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کی راہ میں آئیں گے۔

راجا سنگھ نے تمام ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ نام نہاد “لو  جہادیوں” کے خلاف عہد لیں اور زور دے کر کہا کہ “ہندو ازم کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔” اس  نے ہندوستان کو ایک ہندو اکثریتی ملک میں تبدیل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “کوئی طاقت اسے ہونے سے نہیں روک سکتی۔”

 

ملعون راجا سنگھ  نے ہندوؤں کے خلاف بولنے والوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی ہندوؤں کے خلاف بولے گا، ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ میں ان لوگوں کو ذبح کروں گا جو غزوہ ہند چاہتے ہیں۔

اس  نے مدرسوں کو  بھی  تنقید کانشانہ بنایا، ان پر پتھراؤ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی تربیت دینے کا الزام لگایا۔ اس  نے  مدرسہ کی سرگرمیوں کو روکنے میں آسام کے چیف منسٹر کے اقدامات کی تعریف کی۔ راجا سنگھ نے دعوی کیا کہ مسلم بچوں کو، پانچ سال کی عمر سے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے، بم نصب کرنے اور مدرسوں میں دیگر تباہ کن سرگرمیاں کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ مدرسوں کو تباہ کرنے سے ہندوتوا کو بچانے کا آدھا کام ہو جائے گا۔

 

راجا سنگھ نے مزید کہا کہ ہندو بچے ملک میں تبھی فخر سے چل سکیں گے اگر مسلمانوں اور عیسائیوں کو “ختم کر دیا جائے”۔مسلمانوں کو ’گول ٹوپی والے‘ کہہ کر تضحیک آمیز انداز میں مخاطب کرتے ہوئے ملعون راجا سنگھ نے الزام لگایا کہ نوح میں ہونے والا تشدد مسلمانوں کا ایک منصوبہ بند حملہ تھا جس کا مقصد ہندو مذہب میں خلل ڈالنا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *