مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی کے دورہ عمان کا امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ ایران کو لکھے گئے خط سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر کے خط کے بارے میں مختلف افواہیں زیر گردش ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ خط کی مکمل تحقیق کے بعد منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی فعال سفارت کاری جاری ہے۔ وزیر خارجہ کا دورہ عمان اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ نائب وزیر خارجہ غریب آبادی بھی ویانا کا دورہ کریں گے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمنی مقاومت اپنی سرگرمیوں میں خودمختار ہے۔ صدر ٹرمپ ایران پر الزامات عائد کرکے اپنی شکستوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔
بقائی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی حاکمیت اور مفادات کو کسی قسم کا خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں سخت جواب دیا جائے گا۔