
حیدرآباد: تلنگانہ کے نائب وزیراعلی ملوبھٹی وکرامارکا نے کہا ہے کہ حکومت نے ریاست کے ہر کسان کے قرض کو معاف کرنے کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔انہوں نے گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر مباحث کے دوران اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر قرض معافی اسکیم کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر ضلع میں عمل درآمد کی گئی قرض معافی کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت نے شفافیت برقرار رکھنے کے لیے دیہی پنچایتوں میں استفادہ کنندگان کی فہرستیں آویزاں کی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقتدار میں آنے کے صرف تین ماہ کے اندر، حکومت نے کسانوں کے دو لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کر دیئے، جو کہ ان کا انتخابی وعدہ تھا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ حکومت ہر اسکیم کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ عوام کو حقائق معلوم ہو سکیں۔
خاص طور پر انہوں نے کہا کہ گجویل، سرسلہ، اور سدی پیٹ جیسے حلقوں کو موجودہ حکومت کے دور میں سابقہ بی آر ایس حکومت کے مقابلے میں زیادہ فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے گروہا جیوتی اسکیم کے تحت فنڈس کی تقسیم کی تفصیلات بھی بیان کیں۔
انہوں نے کہاکہ سدی پیٹ کے لیے 20.37 کروڑ روپے،سرسلہ کے لیے 25 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔یہ اقدامات حکومت کی ان علاقوں سے وابستگی کو ثابت کرتے ہیں اور اس کے عوامی فلاح و بہبود کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔