مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کا جائزہ لے رہا ہے اور اس پر مناسب وقت پر ردعمل دیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ ایران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کے مندرجات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے اور مکمل غور و خوض کے بعد ردعمل دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
صحافی کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ یہ خط گزشتہ رات موصول ہوا اور اس وقت اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
بدھ کے روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر انور قرقاش کے ذریعے ایران کو موصول ہوا ہے۔
یاد رہے کہ 7 مارچ کو امریکی صدر نے فوکس بزنس کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو ایک خط لکھا ہے، جس میں جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اسی دن رہبر انقلاب نے واضح کیا تھا کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا کیونکہ اس سے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں نکلے گا۔