پون کھیڑا نے ہولی اور جمعہ کے تنازع پر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک میں کئی بار ہولی اور جمعہ ایک ساتھ آئے لیکن پہلی مرتبہ فرقہ وارانہ تقسیم کی کوشش کی جا رہی ہے


کانگریس لیڈر پون کھیڑا / قومی آواز / وپن
نئی دہلی: کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ہولی کے موقع پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے مبینہ اقدامات پر بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہولی کسی ایک رنگ کا نہیں بلکہ تمام رنگوں اور محبت کا تہوار ہے، لیکن ایک منتخب وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک پولیس افسر کی ’سڑک چھاپ‘ سوچ کو فروغ دینا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 25 سالوں میں چھ بار ہولی اور جمعہ ایک ساتھ آئے اور ہمیشہ پرامن طریقے سے منائے گئے، مگر اس بار فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغلوں سے لے کر انگریزوں تک اور آزادی کے بعد گزشتہ 75 برسوں میں ہولی ہمیشہ جوش و خروش سے منائی جاتی رہی، مگر آج خود کو ہندوؤں کا نمائندہ کہنے والوں کی حکومت میں یہ تہوار خطرے میں نظر آ رہا ہے۔
پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت کے بعض افسران کی جانب سے مسلمانوں کو ہولی کے روز گھروں سے باہر نہ نکلنے کی وارننگ دی جا رہی ہے، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو کل ہندوؤں کو بھی عید کے دن گھروں میں رہنے کی ہدایت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی تقسیم کرنے والی سازش ہے، مگر ہندوستان کی گہری تہذیبی جڑیں ان کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔
انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پورے جوش و خروش سے ہولی منائیں اور کسی پر زبردستی نہ کریں، چاہے وہ خواتین ہوں، ہندو ہوں، مسلمان ہوں یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ آخر میں انہوں نے معروف گلوکار مدن گوپال سنگھ کی آواز میں بلّے شاہ کا کلام سننے کی دعوت دی اور تمام شہریوں کو ہولی کی مبارکباد دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔